حیدرآباد: شہر کے مختلف اسپا مراکز کو نشانہ بنانے والے جعلی پولیس اہلکاروںFake Cops کے ایک گروہ کے خلاف ویسٹ زون ٹاسک فورس نے کاروائی کرتے ہوئے دو افراد کو منگل کے روز گرفتار کر لیا، جو خود کو پولیس افسر ظاہر کر کے عملے اور گاہکوں سے رقم وصول کرتے تھے۔
گرفتار ملزمان کی شناخت 30 سالہ محمد فیاض اور 28 سالہ سید احمد ہاشمی عرف مرچی احمد کے طور پر کی گئی ہے، جنہیں مصری گنج کے قریب مانصاحب ٹینک سے ایک خفیہ اطلاع کی بنیاد پر پکڑا گیا۔ پولیس کے مطابق یہ دونوں اور ان کے ساتھی خود کو سی سی ایس، ٹاسک فورس اور ایس او ٹی کا اہلکار ظاہر کرتے ہوئے مختلف اسپا مراکز پر چھاپے مارتے اور گرفتاری کی دھمکی دے کر رقم طلب کرتے تھے۔
تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ یہ Fake Cops ہر چھاپے میں تقریباً 50,000 سے 60,000 روپئے تک وصول کرتے تھے، جس سے اسپا عملہ خوف زدہ ہو کر مزید مسائل سے بچنے کے لیے رقم دینے پر مجبور ہو جاتا تھا۔ ملزمان کے قبضے سے 20,000 روپئے نقد، ایک منی وائرلیس اسپائی کیمرہ، اور ایک ون پلس 5 موبائل فون برآمد ہوا ہے۔
ایک پولیس افسر نے بتایا کہ ان افراد نے خوف کو کمائی کا ذریعہ بنا لیا تھا۔ وہ آ کر جعلی شناختی کارڈ دکھاتے اور موقع پر ہی نقد رقم طلب کرتے۔
ان کے اہداف میں فلم نگر، پنجہ گٹہ، مانصاحب ٹینک اور مادھاپور کے اسپا سینٹرس شامل تھے۔ ان کا طریقہ واردات انتہائی سادہ تھا: کسی بھی اسپا کا انتخاب کرنا، خود کو نفاذ قانون کا اہلکار ظاہر کرنا، اور دھمکی دے کر رقم وصول کرنا—بغیر کسی سوال کے۔
سید احمد ہاشمی کے خلاف شاہ علی بنڈہ پولیس اسٹیشن میں پرانے ریکارڈز موجود ہیں، جن میں بھتہ خوری سے لے کر اسلحہ کی خلاف ورزی تک کے مقدمات درج ہیں۔ ان کے خلاف شاہ علی بنڈہ، مہیشورم اور حسینی علم پولیس اسٹیشنوں میں مقدمات چل رہے ہیں۔
یہ گرفتاریاں ویسٹ زون ٹاسک فورس کے انسپکٹر سی ایچ یادیندر، سب انسپکٹر محمد زاہد اور مانصاحب ٹینک پولیس اسٹیشن کی ٹیم نے مشترکہ کارروائی میں انجام دیں۔
کمشنر ٹاسک فورس کے ڈپٹی کمشنر پولیس وائی وی ایس سدھیندرا نے گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے عوام سے ہوشیار رہنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ جعلی پولیس اہلکار اعتماد اور خوف کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ ایسی صورت میں ہمیشہ درست شناخت طلب کریں اور شک ہو تو فوری طور پر پولیس سے رابطہ کریں۔