حیدرآباد: شہر کی سائبر کرائم پولیس نے ایک اہم کامیابی حاصل کرتے ہوئے راجستھان سے تعلق رکھنے والے 19 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا ہے، جو فیس بک پر جعلی Fake IAS-IPS Profiles بنا کر سینئر سرکاری افسران کے نام پر لوگوں کو دھوکہ دے رہا تھا۔
گرفتار ملزم کی شناخت ارباز خان کے طور پر ہوئی ہے، جو الور ضلع کے بہادرپور پٹی میراں گاؤں کا رہائشی ہے۔ وہ سینیئر آئی اے ایس اور آئی پی ایس افسران کی تصاویر اور نام استعمال کرتے ہوئے فیس بک پر جعلی اکاؤنٹس بناتا، ان کے جاننے والوں کو فرینڈ ریکویسٹ بھیجتا، اور پھر مختلف بہانوں سے رقم طلب کرتا تھا۔
یہ گرفتاری 12 مئی کو ایک اعلیٰ سرکاری افسر کی شکایت پر عمل میں آئی، جنہوں نے بتایا کہ ان کے نام سے ایک جعلی پروفائل بنائی گئی تھی، جو ان کے دوستوں کو پیغامات بھیج کر رقم مانگ رہی تھی۔ اس جعلی اکاؤنٹ پر نہ صرف ان کی تصویر استعمال کی گئی بلکہ انہیں سی آر پی ایف افسر ظاہر کر کے گمراہ کن پیغامات بھی پھیلائے گئے۔
تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ ارباز خان اس سے قبل بھی اسی طرز کے متعدد فراڈ میں ملوث رہ چکا ہے۔ وہ جعلی پروفائلز کے ذریعے افسران کے دوستوں کو اعتماد میں لیتا اور پھر انہیں مالی دھوکہ دیتا۔ اس کے نیٹ ورک میں پانچ جعلی فیس بک پروفائلز کی نشاندہی کی گئی ہے:
[https://www.facebook.com/ias.544594](https://www.facebook.com/ias.544594)
[https://www.facebook.com/vishal.tonde.758](https://www.facebook.com/vishal.tonde.758)
[https://www.facebook.com/navin.mittal.814104](https://www.facebook.com/navin.mittal.814104)
پولیس کے مطابق، یہ اسکیم نہایت چالاکی سے بنائی گئی تھی تاکہ صارفین ان پروفائلز کو اصلی سمجھ کر دھوکہ میں آ جائیں۔ ایک تفتیشی افسر نے بتایا: “اس نے ان پروفائلز کو اتنا حقیقی ظاہر کیا کہ لوگ بغیر تصدیق کے رقم بھیج دیتے تھے۔”
ملزم کے خلاف تلنگانہ میں دو مقدمات درج ہیں، جن میں ایک کیس الوال پولیس اسٹیشن (سائبرآباد کمشنریٹ) میں Cr.No. 401-2025 کے تحت درج ہے۔ اس پر آئی ٹی ایکٹ اور بھارتیہ نیائے سنہتا (BNS) کے تحت شناختی چوری اور فراڈ جیسے سنگین الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
پولیس نے کارروائی کے دوران ایک موبائل فون بھی ضبط کیا ہے، جو اس فراڈ میں مرکزی آلہ کار کے طور پر استعمال ہوا۔ ٹیم کی قیادت انسپکٹر آف پولیس این راما کر رہے تھے، جبکہ سب انسپکٹرز ونئے کمار، امبیکا، اور کانسٹیبلز ایس روی کمار، بی نریش، ایس نیشانتھ، ایم سامیّہ، اور ٹی بھاگیہ نے آپریشن میں حصہ لیا۔
حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ سوشل میڈیا پر آنے والے پیغامات اور فرینڈ ریکویسٹس کے حوالے سے محتاط رہیں، خاص طور پر جب وہ کسی سینئر سرکاری افسر کے نام سے ہوں۔ ایسی صورت میں تصدیق کے بغیر کبھی بھی رقم نہ بھیجیں۔
اگر کسی شہری کو اس قسم کے فراڈ کا سامنا ہو تو وہ فوری طور پر ہیلپ لائن 1930 پر کال کریں یا سائبر کرائم پورٹل [https://cybercrime.gov.in] پر شکایت درج کریں۔