
حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے بھدراچلم ٹاؤن سے متصل پانچ دیہات کو دوبارہ ریاست میں شامل [en]Five Villages Merger[/en] کرنے کے لیے مرکز سے باضابطہ طور پر درخواست کی ہے۔ یہ مطالبہ تلنگانہ جاگرُتی کی مسلسل مہم کے بعد سامنے آیا ہے۔
یہ پانچ دیہات — ایٹا پاکا، کنّئی گوڑم، پچّوکلپاڈو، پُروشوتّم پٹنم، اور گنڈالہ ہیں — تشکیل تلنگانہ کے وقت مرکز کی جانب سے جاری کردہ آرڈیننس کے ذریعہ آندھرا پردیش میں شامل کیے گئے تھے، جس کے تحت ضلع کھمم کی سات منڈلیں آندھرا کے ساتھ ضم کی گئیں۔
اس انضمام کے نتیجے میں بھدراچلم کے تاریخی سری سیتا رام چندر سوامی مندر کی اراضی بھی آندھرا پردیش کے دائرے میں چلی گئی۔
منتقل کیے گئے دیہات کے مقامی افراد کو تعلیم، صحت اور دیگر بنیادی سہولیات کی فراہمی میں شدید دشواریوں کا سامنا کرنا پڑا۔
20 جون کو تلنگانہ جاگرُتی نے “پولاورم تلنگانہ پائی جلا کھڈگم” کے عنوان سے ایک گول میز اجلاس منعقد کیا، جس میں ان دیہات کی واپسی کا مطالبہ شدت سے اٹھایا گیا۔
ان عوامی مطالبات کے جواب میں ریاستی حکومت نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کو مکتوب روانہ کیا ہے، جس میں ان دیہات کو دوبارہ تلنگانہ میں شامل کرنے کی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
تلنگانہ جاگرُتی نے حکومت کے اس قدم کا خیرمقدم کرتے ہوئے سابق کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا، جس نے برسراقتدار آنے کے بعد اس مسئلے کو نظرانداز کر دیا تھا۔ تنظیم کا کہنا ہے کہ کم از کم اب کچھ مثبت پیش رفت دیکھنے کو ملی ہے۔
انہوں نے زور دیا کہ پانچ گاووں کے انضمام کی تکمیل تک ریاستی حکومت کو مرکز پر دباؤ برقرار رکھنا چاہیے۔
ఇది ఐదు గ్రామాల ప్రజల విజయం
తెలంగాణ జాగృతి ఒత్తిడికి దిగివచ్చిన ప్రభుత్వం
భద్రాచలం పట్టణంలో అంతర్భాగంగా, పట్టణాన్ని ఆనుకుని ఉన్న 5 గ్రామాలను తెలంగాణలో విలీనం చేయాలని రాష్ట్ర ప్రభుత్వం కేంద్రాన్ని కోరడం ఆ ఐదు గ్రామాల ప్రజలు, తెలంగాణ జాగృతి సాధించిన విజయం.
కేంద్రంలోని నరేంద్ర… pic.twitter.com/ptmqKoaXML
— Kavitha Kalvakuntla (@RaoKavitha) June 30, 2025