حیدرآباد: Gachibowli میں واقع پلان بی فرٹیلٹی اسپتال میں علاج کے دوران 29 سالہ خاتون کی موت واقع ہونے پر شدید ہنگامہ برپا ہو گیا۔ کھمم ضلع سے تعلق رکھنے والی اس خاتون کی شناخت پلّوی کے طور پر ہوئی ہے، جو چار سال سے شادی شدہ تھی اور اولاد کی خواہش میں علاج کے لیے اسپتال آئی تھی۔
پولیس کے مطابق پلّوی کو 10 جون کو اسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ ڈاکٹروں نے خاندان کو بتایا کہ ان کے رحم میں پانی سے بھرے تھیلے (سیسٹس) ہیں اور سرجری تجویز کی گئی۔
خاندان کا کہنا ہے کہ اسپتال انتظامیہ نے آپریشن کے بعد بتایا کہ عمل کامیاب رہا ہے اور علاج کے اخراجات بھی وصول کیے گئے۔ تاہم کچھ دیر بعد ڈاکٹروں نے اطلاع دی کہ پلّوی کو اچانک دل کا دورہ پڑا اور وہ جانبر نہ ہو سکیں۔
اس اچانک موت پر اہل خانہ نے اسپتال کے باہر جمع ہو کر شدید احتجاج کیا اور اسپتال انتظامیہ کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔
پولیس موقع پر پہنچی، مقدمہ درج کر لیا گیا اور واقعہ کی مکمل تحقیقات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
یہ واقعہ نہ صرف پلّوی کے خاندان کے لیے سانحہ بن گیا بلکہ حیدرآباد میں بے تحاشا بڑھتے اور غیر منظم تولیدی مراکز (فرٹیلٹی کلینکس) کے بارے میں بھی کئی سوالات اٹھا دیے ہیں۔