
حیدرآباد: گجرات کے وڈودرا ضلع میں واقع گمبھیرہ پُل[en]Bridge Collapse[/en] کے ایک حصے کے اچانک گرنے سے منگل کی صبح 9 افراد ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔ یہ واقعہ پاڈرا-مجپور کے قریب ماہی ساگر ندی پر پیش آیا جہاں صبح تقریباً 7:30 بجے پُل کا ایک سلیب ٹوٹنے سے دو ٹرک اور دو وین ندی میں جاگرے۔
گمبھیرہ پُل 1985 میں تعمیر ہوا تھا اور اس کی لمبائی 900 میٹر ہے۔ یہ پُل آنند اور وڈودرا علاقوں کو آپس میں جوڑتا ہے۔ حادثے کے بعد مقامی افراد نے بتایا کہ پُل گرنے سے پہلے ایک زور دار آواز سنائی دی۔
ریسکیو ٹیمیں فوری طور پر موقع پر پہنچ گئیں۔ ضلع کلکٹر انیل دھامیلیا نےپل گرنے کے حادثے میں 9 افراد کی موت کی تصدیق کی ہے جبکہ 6 افراد زخمی ہوئے ہیں جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔ زخمیوں میں بعض کی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے اور ان کے جسم کے کئی حصوں میں فریکچر آیا ہے۔
محکمہ صحت کے وزیر رشیکیش پٹیل نے کہا کہ اس پُل کی وقتاً فوقتاً مرمت ہوتی رہی ہے، لیکن اس کی ساخت پر سوالات اُٹھائے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ بھوپندر پٹیل نے ماہرین پر مشتمل انکوائری کا حکم دیا ہے اور جاں بحق افراد کے لواحقین کے لیے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔
پُل کے گرنے سے آنند اور وڈودرا کے درمیان مرکزی ٹریفک راستہ مکمل طور پر منقطع ہو گیا ہے، جس کے باعث شہریوں کو متبادل راستوں کا سہارا لینا پڑ رہا ہے۔ اپوزیشن پارٹیوں نے اس واقعے کو بنیادی ڈھانچے کی ناکامی قرار دیتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کیا ہے اور نگران میکانزم کو بہتر بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔
ریسکیو کارروائیاں تاحال جاری ہیں اور ملبہ ہٹانے کے ساتھ لاپتہ افراد کی تلاش کی جا رہی ہے۔