حیدرآباد: چنتل کنٹا علاقے کی 28 سالہ خاتون سدھیشنا، جو ایک ماں بھی تھیں، 16 مئی کو ایک خاندانی تقریب سے واپس لوٹیں تو انہیں پتہ چلا کہ ان کے گھر میں چوری ہو چکی ہے۔ چور تقریباً 70 گرام سونے کے زیورات لے اڑے—ایسے زیورات جن کی قیمت صرف مالی نہیں بلکہ جذباتی بھی تھی۔
سدھیشنا کو امید تھی کہ زیورات واپس مل جائیں گے، لیکن ایسا نہ ہو سکا۔ اور جو جذباتی بوجھ وہ اٹھا رہی تھیں، وہ شاید ناقابل برداشت ہو چکا تھا۔
منگل کے روز، چوری کی خبر ملنے کے بعد اور پولیس سے کسی مثبت پیش رفت کی عدم موجودگی میں، سدھیشنا نے اپنے دو سالہ بیٹے آروش کو ساتھ لے کر اپنی عمارت کی تیسری منزل سے چھلانگ لگا دی۔
ریسکیو ٹیم فوری طور پر جائے وقوعہ پر پہنچی اور دونوں کو ہسپتال منتقل کیا۔ معجزانہ طور پر آروش کو صرف معمولی زخم آئے ہیں اور وہ صحتیاب ہو رہا ہے، لیکن سدھیشنا جانبر نہ ہو سکیں۔
پولیس اب اس واقعے کی مکمل تفتیش کر رہی ہے—چوری کی واردات سے لے کر سدھیشنا کو اس انتہائی قدم تک لے جانے والے عوامل تک۔ یہ افسوسناک واقعہ اس تلخ حقیقت کی یاد دہانی ہے کہ کبھی کبھار غم اور محرومی اتنی شدید ہو سکتی ہے کہ انسان کو زندگی بے معنی لگنے لگتی ہے۔
gold theft in Hyderabad جیسے واقعات نہ صرف مالی نقصان کا باعث بنتے ہیں بلکہ انسانی جذبات اور رشتوں پر بھی گہرے اثرات مرتب کرتے ہیں۔