
حیدرآباد: [en]Government Jobs[/en] کے حوالے سے تلنگانہ کے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی نے پیر کے روز تنگاترتی حلقہ کے تیروملاگیری میں ایک جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ کانگریس حکومت آئندہ دو برسوں میں ایک لاکھ نئی سرکاری ملازمتیں فراہم کرے گی۔ انہوں نے اسے اپنا ذاتی عہد قرار دیا۔
ریونت ریڈی نے بتایا کہ کانگریس حکومت نے گزشتہ ایک سال کے دوران ہی 50,000 سے زائد ملازمتیں فراہم کی ہیں، جب کہ بی آر ایس حکومت نے ایک دہائی تک نوجوانوں کو صرف نوٹیفکیشنز کے وعدوں سے بہلایا اور بعد میں تقررات روکنے کے لیے عدالتوں سے رجوع کیا۔
انہوں نے آنے والے مقامی بلدیاتی انتخابات کے پیش نظر عوام سے اپیل کی کہ بی آر ایس کو ایک بھی نشست نہ دی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ بی آر ایس نے بے روزگار نوجوانوں کے مستقبل سے کھلواڑ کیا اور اب وقت ہے کہ کانگریس کو مکمل حمایت دی جائے۔
ریونت ریڈی نے راشن کارڈ کو صرف غذائی تحفظ کا ذریعہ نہیں بلکہ غریب عوام کی شناخت اور عزت کا نشان قرار دیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ سابق حکومت نے نہ تو نئے راشن کارڈ جاری کیے اور نہ ہی عمدہ چاول کی فراہمی پر توجہ دی۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ کانگریس حکومت اب ریاست بھر میں 3.1 کروڑ افراد کو مفت عمدہ چاول فراہم کر رہی ہے، جس کے نتیجے میں راشن دکانوں پر لمبی قطاریں دکھائی دے رہی ہیں—جو اس نظام کی کامیابی کی علامت ہیں۔
زرعی ترقی پر بات کرتے ہوئے انہوں نے دعویٰ کیا کہ تلنگانہ اب ملک کی سب سے بڑی دھان پیدا کرنے والی ریاست بن چکی ہے، جو منصفانہ کم از کم امدادی قیمت (MSP) اور عمدہ دھان پر بونس کی پالیسی کا نتیجہ ہے۔
وزیراعلیٰ نے الزام لگایا کہ بی آر ایس نے آبی منصوبے روک دیے اور تنگاترتی حلقہ کو گوداوری کا پانی دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا۔ انہوں نے یاد دلایا کہ کے سی آر نے دعویٰ کیا تھا کہ دیوادولہ پراجیکٹ سے صرف تین دن میں پانی لایا جائے گا، جو آج تک پورا نہیں ہوا۔
انہوں نے سوریہ پیٹ کے بی آر ایس ایم ایل اے جگدیش ریڈی پر بھی نشانہ سادھا اور کہا کہ حلقہ میں جتنے بڑے آبپاشی منصوبے ہیں، وہ سب کانگریس کے دور حکومت میں تعمیر ہوئے۔ انہوں نے ایم ایل اے پر گمراہ کن بیانات دینے کا الزام بھی لگایا۔
اس سے قبل وزیراعلیٰ نے تیروملاگیری میں 40 کروڑ روپئے مالیت کے ترقیاتی کاموں کا سنگ بنیاد رکھا، جن میں سڑکیں، سرکاری عمارتیں اور دیگر شہری سہولیات شامل ہیں۔
اس پروگرام میں وزیر برائے سول سپلائیز اُتم کمار ریڈی، وزیر ضلع انچارج اے لکشمن کمار، ایم پی کرن کمار ریڈی، ایم ایل اے سیموئل اور دیگر مقامی قائدین نے شرکت کی۔