
حیدرآباد: تلنگانہ ہائی کورٹ نے جمعرات کو [en]Group-1 petitions[/en] پر سماعت کرتے ہوئے معاملے کو جمعہ تک ملتوی کر دیا۔ ان درخواستوں میں تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (TSPSC) کی جانب سے گروپ-1 تقرریوں میں مبینہ بے ضابطگیوں پر اعتراض کیا گیا ہے، خاص طور پر تلگو میڈیم امیدواروں کو کم نمبر دیے جانے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔
ٹی ایس پی ایس سی کی نمائندگی کرتے ہوئے سینئر وکیل ایس نرنجن ریڈی نے عدالت کو بتایا کہ امتحان میں شریک امیدواروں کی تعداد یا تفصیلات میں کوئی تضاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن نے امیدواروں کی فنگر پرنٹ اور نومینل رول کی بنیاد پر مکمل تفصیلات جمع کر کے عدالت میں پیش کی ہیں۔
انہوں نے ان الزامات کو مسترد کیا کہ کوٹی سنٹر سے بڑی تعداد میں امیدواروں کا انتخاب کیا گیا۔ ان کے مطابق، کوٹی کے دو امتحانی مراکز میں تقریباً 1,500 امیدواروں نے امتحان دیا، جبکہ دیگر مراکز سے زیادہ تعداد میں امیدوار منتخب ہوئے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ لاجسٹک وجوہات کی بنا پر کوٹی مراکز صرف خواتین امیدواروں کے لیے مختص کیے گئے تھے اور وہاں کسی قسم کی بے قاعدگی نہیں ہوئی۔
ٹی ایس پی ایس سی نے عدالت کو بتایا کہ منتخب امیدواروں میں 9.95 فیصد تلگو میڈیم، 89.88 فیصد انگلش میڈیم اور 0.1 فیصد اردو میڈیم سے تعلق رکھتے ہیں۔ کمیشن نے واضح کیا کہ تمام زبانوں کے امیدواروں کے ساتھ یکساں سلوک کیا گیا اور نمبرات ماہرین کے طے کردہ جانچ کے معیار پر دیے گئے۔
بینچ نے استفسار کیا کہ کیا جانچ کرنے والوں کو کوئی واضح رہنما اصول فراہم کیے گئے تھے؟ اس پر نرنجن ریڈی نے عدالت کو یقین دہانی کرائی کہ متعلقہ تفصیلات جمع کر کے سیل بند لفافے میں عدالت کے سامنے پیش کی جائیں گی۔ بعد ازاں عدالت نے سماعت جمعہ تک ملتوی کر دی۔