حیدرآباد: تلنگانہ اسٹیٹ پبلک سروس کمیشن (TSPSC) کی جانب سے جاری کردہ گروپ-1 کے نتائج میں سنگین بے ضابطگیوں کا الزام لگاتے ہوئے جمعہ کے روز بڑی تعداد میں امیدواروں نے عثمانیہ یونیورسٹی میں احتجاج کیا۔
مظاہرین نے یونیورسٹی لائبریری سے آرٹس کالج تک ریلی نکالی اور نتائج کو فوری طور پر منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔ امیدواروں کا کہنا تھا کہ تقرری کے عمل میں شفافیت کا فقدان ہے اور یہ نتائج جانبداری اور اقربا پروری کو آشکار کرتے ہیں۔
احتجاج کرنے والے امیدواروں نے دعویٰ کیا کہ صرف تین امتحانی مراکز سے 100 سے زائد امیدواروں کا انتخاب کیا گیا، جس پر انہوں نے سنگین شکوک و شبہات کا اظہار کیا۔
مزید برآں، کئی امیدواروں نے تقرری کے عمل میں تلگو زبان کو نظرانداز کرنے پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ ایک امیدوار نے سوال اٹھایا، “کیا ریاست تلگو پر پابندی لگانا چاہتی ہے؟” یہ جملہ کئی مظاہرین کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے جنہوں نے علاقائی زبان کو حاشیے پر ڈالنے پر تشویش ظاہر کی۔
مظاہرین نے تقرری عمل کی مکمل تحقیقات اور شفافیت کا مطالبہ کرتے ہوئے انتباہ دیا کہ اگر ان کے مطالبات کو سنجیدگی سے نہ لیا گیا تو وہ اپنا احتجاج مزید شدت سے جاری رکھیں گے۔