حیدرآباد: Hajj 2025 کا ایک اہم رکن منیٰ میں ادا کیا جا رہا ہے جہاں دنیا بھر سے آئے لاکھوں حجاج کرام نے رمی جمرات کا آغاز کر دیا ہے۔ اس عمل کے دوران سب سے پہلے جمرہ عقبہ یعنی بڑے شیطان کو کنکریاں ماری گئیں، جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کی عظیم سنت کی یادگار ہے۔
رمی جمرات تین دنوں پر مشتمل عمل ہے جس میں حجاج کرام ہر روز تینوں جمرات—چھوٹے، درمیانے اور بڑے—پر سات سات کنکریاں مارتے ہیں۔ تاہم حج کے پہلے دن صرف بڑے شیطان پر رمی کی جاتی ہے، جب کہ باقی دو جمرات پر اگلے ایام میں عمل کیا جاتا ہے۔
یہ مرحلہ عید الاضحیٰ کے آغاز کے ساتھ ہی ادا کیا جاتا ہے، جب حجاج قربانی بھی کرتے ہیں، جو حضرت ابراہیم علیہ السلام کے جذبہ ایثار کی علامت ہے۔ قربانی کے بعد حجاج احرام کی پابندیوں سے آزاد ہو جاتے ہیں اور پھر طوافِ وداع کے لیے مکہ مکرمہ روانہ ہوتے ہیں۔
Hajj day 3- Hujjaj in Jamarat.#Hajj2025 pic.twitter.com/ylSyfx9FuA
— The Holy Mosques (@theholymosques) June 6, 2025
سعودی حکومت نے رمی کے عمل کو محفوظ اور منظم بنانے کے لیے وسیع انتظامات کیے ہیں۔ جمرات کمپلیکس کو جدید طرز پر کئی منزلوں پر مشتمل بنایا گیا ہے، جس میں پل، ریمپ، اور ہجوم کو قابو میں رکھنے کے لیے مخصوص راستے شامل ہیں۔ گرمی کی شدت سے بچاؤ کے لیے کولنگ سسٹمز، سائے دار جگہیں، اور طبی ٹیمیں بھی تعینات کی گئی ہیں۔
حجاج کرام کی روانی، سلامتی، اور سہولت کو یقینی بنانے کے لیے سعودی حکام کی جانب سے نگرانی کا عمل سختی سے جاری ہے، تاکہ رمی کا یہ عمل بخوبی اور محفوظ طریقے سے مکمل ہو سکے۔