Read in English  
       
Hanumakonda Police
Spread the love

حیدرآباد: [en]Hanumakonda Police[/en] نے ایک نابالغ لڑکے کے اغوا کے معاملے کو سلجھاتے ہوئے تاوان کے لیے اغوا کرنے والے چار رکنی گروہ میں سے تین افراد کو گرفتار کر لیا، جن میں دو خواتین شامل ہیں، جبکہ ایک ملزم اب بھی فرار ہے۔ پولیس نے لڑکے کو بحفاظت بازیاب کروا کر اس کے خاندان کے حوالے کر دیا۔

پولیس کے مطابق اس واردات کی سازش پُری پدما نامی خاتون نے رچی، جو کبھی برہمن واڑہ میں واقع ایک کیٹرنگ یونٹ میں یومیہ مزدور کے طور پر کام کرتی تھی۔ پدما کا اپنے سابقہ مالک رمنا سے مالی تنازعہ چل رہا تھا، اور رقم کی واپسی میں ناکامی پر اس نے رمنا کے ایک نابالغ رشتہ دار کو نشانہ بنانے کا منصوبہ بنایا۔

پدما نے اس منصوبے میں اپنے بیٹے راجو، رشتہ دار شری کانت، اور اپنی سہیلی جیوُتی کو شامل کیا۔ گروہ نے ہنمکنڈہ کے نعیم نگر علاقہ سے بچے کو زبردستی ایک آٹو رکشہ میں اغوا کیا اور اشوا پورم لے گئے۔ اغواکاروں نے رمنا کی اہلیہ کو فون کر کے 12 لاکھ روپئے تاوان کا مطالبہ کیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں۔

بچے کو بھدرادری کوتہ گوڑم ضلع کے مختلف مقامات پر رکھا گیا، جہاں اس پر ذہنی دباؤ ڈالا گیا۔ پولیس نے ملگو روڈ پر گاڑیوں کی جانچ کے دوران تینوں ملزمان—پدما، راجو اور جیوُتی—کو حراست میں لے لیا، جبکہ شری کانت اب بھی مفرور ہے۔

تینوں گرفتار شدگان نے تفتیش کے دوران جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔ لڑکے کو بحفاظت اہل خانہ کے حوالے کر دیا گیا، جس کی تصدیق اے سی پی نرسمہا راؤ نے کی۔

انسپکٹر مچا شیواکمار، سب انسپکٹر کشور، اور اے اے او سلمان پاشا پر مشتمل ٹیم کی اس کامیاب کارروائی پر اے سی پی نے ان کی ستائش کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ مفرور ملزم کی گرفتاری کے لیے بھی کوششیں جاری ہیں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *