
حیدرآباد: تلنگانہ کے ضلع کھمم کے سالے بنجارہ گاؤں میں ایک 19 سالہ نئی نویلی دلہن نے شوہر اور سسرالیوں کی مسلسل ذہنی ہراسانی سے تنگ آ کر خودکشی کر لی۔ [en]Harassment By Husband[/en] کا یہ افسوسناک واقعہ ہفتہ کی رات پیش آیا۔
متوفیہ کی شناخت پوجیتا کے طور پر کی گئی ہے، جس کی شادی 16 اپریل کو اسی علاقے کے رہنے والے سرینواس سے ہوئی تھی، جو ایک جیولری شوروم میں سیلز مین کے طور پر کام کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق، پوجیتا کو شادی کے بعد مسلسل ایک پرانے واقعے پر طنز و تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا، جہاں اس نے اپنے رشتہ داروں کے ساتھ سافٹ ڈرنک نوش کی تھی۔ سسرالیوں اور شوہر نے اس پر نامناسب برتاؤ کے الزامات عائد کیے اور اسے ذہنی طور پر ہراساں کرتے رہے۔
پریشانی کی شدت اور ذہنی دباؤ کے باعث پوجیتا نے اپنے گھر میں پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔ پولیس نے متوفیہ کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے روانہ کیا اور شوہر سمیت سسرالی افراد کے خلاف مقدمہ درج کر کے تحقیقات شروع کر دی ہیں۔
خاتون کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ پوجیتا کو شادی کے بعد سے ہی سسرالیوں کی طرف سے شک و شبہ اور طعن و تشنیع کا سامنا تھا، جس نے اس کی ذہنی صحت کو شدید متاثر کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ کیس کی مکمل چھان بین کی جا رہی ہے اور خاطیوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ یہ واقعہ خواتین کے تحفظ کے مسئلے پر ایک بار پھر توجہ مبذول کر رہا ہے۔