
حیدرآباد: [en]Harish Rao[/en] نے بدھ کے روز چیف منسٹر ریونت ریڈی پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں تکبر اور غلط بیانی کا مرتکب قرار دیا اور خبردار کیا کہ عوام اس رویے کو زیادہ دیر برداشت نہیں کریں گے۔
تلنگانہ بھون میں خطاب کرتے ہوئے بی آر ایس کے سینئر لیڈر اور سدی پیٹ کے ایم ایل اے ہریش راؤ نے کہا کہ چیف منسٹر کا عہدہ سب کیلئے محترم ہے، مگر ریونت ریڈی نے اسے “جھوٹ اور تکبر” سے داغدار کیا ہے۔ انہوں نے کہا: “یہ غرور آپ کو زمین پر لا پھینکے گا۔”
ہریش راؤ نے الزام لگایا کہ پرگتی بھون میں حالیہ کانگریس اجلاس میں جو پریزنٹیشن پیش کی گئی، وہ حقیقت کے برعکس تھی۔ اس میں صرف کانگریس کے ایم ایل ایز کو مدعو کیا گیا تھا جبکہ سکریٹریٹ اور آبپاشی محکمے کے افسران کی موجودگی سے جانبداری اور معلومات کے ماخذ پر سوال کھڑے ہوتے ہیں۔ ان کے بقول، “یہ تلنگانہ حکومت کی رپورٹ سے زیادہ امراوتی اسٹائل بریفنگ لگ رہی تھی۔”
انہوں نے سوال اٹھایا کہ کالیشورم، پلمورو، ڈنڈی، اور تُمّیلا لفٹ اسکیمز جیسے منصوبے، جنہیں مبینہ طور پر چندرابابو نائیڈو نے روکا، پریزنٹیشن میں کیوں شامل نہیں کیے گئے؟ “اگر آپ واقعی بناکا چرلہ منصوبے کو روکنا چاہتے ہیں تو آندھرا پردیش یا چندرابابو کے خطوط دکھائیں۔ پریزنٹیشن میں ان کا کوئی ذکر نہیں تھا۔”
ہریش راؤ نے ریونت ریڈی پر الزام لگایا کہ وہ بی آر ایس کو “مُردہ سانپ” اور چندرابابو نائیڈو کو “سنہری” سمجھتے ہیں۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا: “آپ کو نیند میں بھی گلابی جھنڈا دکھائی دیتا ہے۔”
کانگریس کو زوال پذیر جماعت قرار دیتے ہوئے راؤ نے کہا کہ ریونت کی قیادت میں متعدد ریاستوں میں پارٹی کو پارلیمنٹ اور اسمبلی میں نشست تک نہ ملنا اس کی ناکامی کی دلیل ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ محبوب نگر، جہاں ریونت ریڈی کا اثر ہے، وہاں بھی بی آر ایس نے ایم ایل سی انتخابات میں کامیابی حاصل کی۔