حیدرآباد: سابق وزیرہریش راو نے ریاستی حکومت کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے الزام عائد کیا کہ حکومت انتقامی کاروائی کرتے ہوئے بھارت راشٹرا سمیتی (بی آر ایس) کے قائدین کو نشانہ بنا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت محض اپنی ناکامیوں پر سوال اٹھانے پر بی آر ایس قائدین کے خلاف جھوٹے مقدمات درج کر رہی ہے۔ خاص طور پر (ایچ سی یو) سے متعلق مسائل کے پس منظر میں یہ کاروائیاں کی جا رہی ہیں۔
ہریش راونے سوال اٹھایا کہ کیا حکومت اب صرف سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر بھی گرفتاریاں کرے گی؟ کیا حکومت اپنی خامیوں کی نشاندہی پر ہی لوگوں کو مقدمات میں الجھائے گی؟ انہوں نے کہا کہ اس طرح کا طرز عمل جمہوری اقدار کے خلاف ہے اور قابل قبول نہیں ہو سکتا۔
انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ بی آر ایس قائدین کے خلاف درج تمام جھوٹے اور غیر قانونی مقدمات کو فوری طور پر واپس لے۔ ان کا کہنا تھا کہ اختلاف رائے کو دبانے کی کوششیں ناقابل برداشت ہیں اور اس سے جمہوری نظام کمزور ہو گا۔
کا بیان ایسے وقت آیا ہے جب بی آر ایس قائدین کے خلاف بڑھتی ہوئی عدالتی کاروائیوں پر کئی حلقے سوالات اٹھا رہے ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں نے بھی اس پر تشویش ظاہر کی ہے۔
బిఆర్ఎస్ పార్టీ నాయకులు, కార్యకర్తలు, సోషల్ మీడియా వారియర్స్ పై కక్ష సాధింపు చర్యలు మానుకోవాలని హెచ్చరిస్తున్నాం.
హెచ్ సి యూ విషయంలో ప్రభుత్వాన్ని నిలదీసినందుకు విద్యార్థులు, బి ఆర్ ఎస్ నాయకులు, సోషల్ మీడియా వారియర్స్ పై అక్రమ కేసులు బనాయించారు.
నేడు నల్లగొండ జిల్లా, మర్తినేని…
— Harish Rao Thanneeru (@BRSHarish) April 4, 2025