سابق وزیر ہریش راؤ نے حکومت تلنگانہ پر کسانوں کو نظرانداز کرنے کا الزام عائد کیا ہے، خاص طور پر نہروں کی زمین کے حصول کے لیے فنڈز جاری نہ کرنے پر، جس سے ضلع سدی پیٹ میں آبپاشی کے مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر ہریش راؤ نے ضلع سدی پیٹ کے چودرَم علاقے میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی حکومت پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت کسانوں کے لیے مختص نہر کی زمین کے حصول کے فنڈز جاری نہیں کر رہی، جس کی وجہ سے کسان خود اپنے خرچے پر نہریں کھودنے پر مجبور ہیں تاکہ کھیتوں کو پانی مل سکے۔
ہریش راؤ نے زور دے کر کہا کہ اگر حکومت صرف 20 کروڑ روپے مختص کرے تو ہزاروں ایکڑ زمین قابلِ کاشت بن سکتی ہے، جس سے کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ کالیشورم پراجیکٹ، جو بی آر ایس حکومت کے دور میں شروع کیا گیا تھا، شمالی تلنگانہ کے لیے ایک نعمت ہے اور اس نے ریاست میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کو راغب کیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے سدی پیٹ حلقے کی 52,000 ایکڑ زمین کو پانی فراہم کرنے کا وعدہ پورا نہیں کیا، جس کی وجہ سے کسان شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
ہریش راؤ کے ان بیانات نے ایک بار پھر ریاست میں زرعی ترقی اور کسانوں کے مسائل پر بحث کو تازہ کر دیا ہے، اور اپوزیشن کی جانب سے حکومت پر دباؤ بڑھ رہا ہے کہ وہ کسانوں کی بہبود کے لیے ٹھوس اقدامات کرے۔
చిన్న కోడూరు మండలం చౌడారం గ్రామం వద్ద బిక్క బండకు వెళ్లే కాలువ కు నీటిని విడుదల చేసిన మాజీ మంత్రి @BRSHarish గారు.
ఈ సందర్బంగా మాట్లాడుతూ..
– కాళేశ్వరం ప్రాజెక్టులో భాగంగా నేడు రంగనాయక సాగర్ రిజర్వాయర్ నుండి బిక్క బండ గుట్టకు నీళ్ళు విడుదల చేయడం జరిగింది.
– గత ఏడాదిన్నర… pic.twitter.com/o9z1QQTWWm
— Office of Harish Rao (@HarishRaoOffice) April 6, 2025