حیدرآباد: سابق وزیر اور سدی پیٹ کے ایم ایل اے ٹی ہریش راؤ نے ننگنور منڈل کے راجگوپل پیٹ گاؤں میں ان فصلوں کا معائنہ کیا جو حالیہ بے وقت بارش اور اولے پڑنے سے تباہ ہو چکی ہیں۔
اس موقع پر بات کرتے ہوئے ہریش راؤ نے کہا کہ اولے کی وجہ سے کسان شدید پریشانی میں مبتلا ہیں۔ انہوں نے متاثرہ کھیتوں کا دورہ کیا، جن میں راگولا بالیا اور ان کی اہلیہ بالماں کی تین ایکڑ زمین شامل ہے، جن پر دو لاکھ روپے سے زائد کا قرض ہے جو قرض معافی نہ ہونے کی وجہ سے باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسان ریتو بندھو اور وعدہ شدہ قرض معافی نہ ملنے پر ناراض ہیں۔ “اسمبلی میں کانگریس حکومت نے بڑے بڑے وعدے کیے تھے کہ وہ فصل بیمہ نافذ کریں گے، ریتو بندھو کو بڑھا کر 15,000 کریں گے، اور 2 لاکھ روپئے تک کے قرض معاف کریں گے،” انہوں نے یاد دلایا۔
تاہم، انہوں نے کہا کہ خریف سیزن کیلئے ریتو بندھو بالکل بھی جاری نہیں کیا گیا، اور ربی سیزن کیلئے بھی صرف آدھی رقم دی گئی — وہ بھی مکمل طور پر نہیں ملی۔ “کے سی آر کے دور میں تمام کسانوں کو ریتو بندھو رقم ملی۔ موجودہ حکومت معمولی سروے نمبر کی غلطیوں کا بہانہ بنا کر فوائد روک رہی ہے،” انہوں نے الزام لگایا۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ ریتو بندھو کے تحت خریف کیلئے 9,000 کروڑ روپئے اور ربی کیلئے 5,000 کروڑ روپئے جاری کیے جانے تھے، مگر حکومت نے صرف 4,000 کروڑ روپئے جاری کیے اور باقی 5,000 کروڑروپئے روک لیے۔ “کل ملا کر 14,000 کروڑ روپئے روک لیے گئے اور اب اسے قرض معافی کا حصہ ظاہر کیا جا رہا ہے،” انہوں نے تنقید کی۔
“یہاں تک کہ کووڈ کے دوران بھی کے سی آر نے ریتو بندھو بند نہیں کیا تھا،” انہوں نے کہا۔ فصل بیمہ کے بارے میں ہریش راؤ نے دعویٰ کیا کہ بجٹ میں رقم مختص کی گئی تھی، لیکن ایک بھی کسان کو معاوضہ نہیں ملا۔
کے سی آر کے دور میں فصل کے نقصان پر فی ایکڑ معاوضہ 10,000 تک بڑھا دیا گیا تھا، انہوں نے بتایا۔ “پچھلے گرمیوں کے موسم میں صرف سدی پیٹ میں 1,350 ایکڑ زمین اولے سے متاثر ہوئی تھی، لیکن حکومت نے اب تک کوئی معاوضہ نہیں دیا،” انہوں نے مزید کہا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ کسانوں کو فوراً ان پٹ سبسڈی جاری کی جائے۔ “کسانوں نے مہینوں محنت کی، اب انہیں مکمل نقصان کا سامنا ہے،” انہوں نے کہا۔ صرف ننگنور منڈل میں 11 گاؤں کی 5,300 ایکڑ زمین متاثر ہوئی، جبکہ سدی پیٹ ضلع میں یہ اندازہ 10,000 ایکڑ ہے، جس میں 2,500 ایکڑ ہارٹیکلچر فصلیں شامل ہیں۔
ہریش راؤ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ان پٹ سبسڈی اور ریتو بندھو جاری کرے، اور فصل بیمہ کے سلسلے میں حکومت کی لاپرواہی پر بھی تنقید کی۔ “بہت سے مرحوم کسانوں کے خاندان اب تک بیمہ رقم کے منتظر ہیں،” انہوں نے کہا، اور ان رقوم کی فوری اجرائی کا مطالبہ کیا۔
انہوں نے یاد دلایا کہ کے سی آر کے دور میں کسانوں کو سبسڈی والے بیج — جیسے کہ ارہر، مونگ، اور دھان — فراہم کیے جاتے تھے۔ انہوں نے موجودہ کانگریس حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ سبسڈی والے بیج وقت پر فراہم کرے اور آنے والے خریف سیزن کیلئے مفت بیج کی تقسیم کو یقینی بنائے۔
ہریش راؤ نے حکومت کی مزارع کسانوں پر خاموشی پر بھی سوال اٹھایا، اور پوچھا کہ انہیں جو ریتو بندھو وعدہ کیا گیا تھا، وہ اب کیوں نہیں دیا جا رہا۔ “کسان ان پٹ سبسڈی اور ریتو بندھو نہ ملنے کی وجہ سے پریشان ہیں،” انہوں نے کہا، اور ان کیلئے بھی فوری ریلیف کا مطالبہ کیا۔
సిద్దిపేట నియోజకవర్గం నంగునూర్ మండలం రాజ్ గోపాల్ పేట్ గ్రామంలో ఇటీవల కురిసిన అకాల వడగండ్ల వర్షాలకు నష్ట పోయిన పంట పొలాలను పరిశీలించిన మాజీ మంత్రి ఎమ్మెల్యే @BRSHarish గారు..
మాజీ మంత్రి హరీష్ రావు కామెంట్స్
వడగండ్ల వానతో రైతులు తీవ్రమైన ఆందోళనలో ఉన్నారు.
నంగునూరు మండల్… pic.twitter.com/cKnNGaCS98
— Office of Harish Rao (@HarishRaoOffice) April 12, 2025