Read in English  
       
Harish Rao
Spread the love

حیدرآباد: [en]Harish Rao[/en] نے تلنگانہ کے گروکل اسکولوں میں طلبہ کی اموات، خودکشیوں اور ناقص غذا کے بڑھتے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ دیہی علاقوں کے والدین اپنے بچوں کی سلامتی کو لے کر خوف میں زندگی گزار رہے ہیں۔

بی آر ایس کے سینئر رہنما و سابق وزیر نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم X پر جاری کردہ ایک پوسٹ میں حالیہ کئی افسوسناک واقعات کا حوالہ دیا، جن میں ہنمکنڈہ ضلع کے کروناپورم میں مہاتما جیوتی با پھولے بوائز گروکل کالج میں ایک طالبعلم کی موت، بھونگیر ضلع کے توپران پیٹ میں بی سی گرلز گروکل اسکول میں ایک طالبہ کی خودکشی، اور نلگنڈہ ضلع کے دیورکونڈہ میں ایس ٹی گرلز گروکل اسکول کی 15 طالبات کا زہریلا کھانا کھانے کے بعد اسپتال میں داخل ہونا شامل ہے۔

ایک اور واقعے میں، میڈچل ضلع کے شاہ میر پیٹ منڈل میں واقع بی سی گروکل اسکول کے طلبہ کو کیڑوں سے بھرے چاول دیے گئے، جس پر طلبہ نے سڑکوں پر نکل کر احتجاج کیا۔

ہریش راؤ نے دعویٰ کیا کہ کانگریس حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد سے ایسے واقعات میں نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور گزشتہ 20 ماہ کے دوران سرکاری اسکولوں اور ہاسٹلز میں 93 طلبہ کی اموات ہو چکی ہیں۔

انہوں نے سوال کیا کہ ان اموات، خودکشیوں اور خوراک کی خرابی کا ذمہ دار کون ہے؟ اور حکومت کب ان واقعات پر سنجیدگی سے کارروائی کرے گی؟ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت فوری طور پر گروکل اداروں میں طلبہ کی فلاح و بہبود کو یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کرے، خودکشیوں کی روک تھام کے لیے مؤثر نظام بنائے، اور ہاسٹلز میں صاف، معیاری اور محفوظ غذا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

ہریش راؤ نے کہا کہ یہ واقعات حکومت کی ناکامی کا منہ بولتا ثبوت ہیں اور ان پر خاموشی اختیار کرنا نہ صرف غفلت بلکہ مجرمانہ لاپروائی تصور کی جائے گی۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *