حیدرآباد: بزنس ایڈوائزری کمیٹی (بی اے سی) اجلاس کے بعد بھارت راشٹر سمیتی (بی آر ایس) کے سینئر رہنما اور سابق وزیر ٹی ہریش راؤ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن پارٹی کے اہم مطالبات پر روشنی ڈالی جو اسمبلی اجلاسوں کے دوران اٹھائے گئے تھے۔
اسمبلی سیشن کے دورانیے میں اضافہ کا مطالبہ
ہریش راؤ نے کہا کہ بی آر ایس نے کم از کم 20 دن کے اسمبلی سیشن کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے اسمبلی بزنس کے قبل از وقت لیک ہونے پر اعتراض کیا اور اس کا موازنہ امتحانی پرچوں کے حالیہ لیک ہونے سے کیا۔
اسپیکر کے جانبداری کے الزامات اور وقت کی تقسیم
راؤ نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی پر الزام لگایا کہ وہ اپوزیشن کے اراکین کو بولنے کا موقع نہ دینے کے لیے اسپیکر پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسمبلی میں وقت کی تقسیم پارٹی کی تعداد کے حساب سے ہو، اور اسپیکر گڈم پرساد کمار نے اس مطالبے کو تسلیم کیا۔
کسانوں اور پانی کے مسائل پر بحث کی درخواست
بی آر ایس نے اسمبلی میں درج ذیل امور پر بحث کا مطالبہ کیا:
– کسانوں کے بحران
– پینے اور آبپاشی کے پانی کی قلت
– اہم پروجیکٹس کی نظراندازی جیسے کہ سنکیشولا، پدا واگو، واٹم پمپ ہاؤس، اور ایس ایل بی سی کینال کا نقصان۔
ہریش راؤ نے حکومت پر الزام لگایا کہ وہ کالیشورم پروجیکٹ کے گرے ہوئے پلر کو جان بوجھ کر نظرانداز کر رہی ہے اور فوری بحالی کا مطالبہ کیا۔
حکومتی کارکردگی پر سخت تنقید
بی آر ایس نے حکومت کی ناکامیوں پر سوال اٹھائے:
– کرشنا ندی کے پانی کے انتظام میں ناکامی، جبکہ آندھرا پردیش نے مبینہ طور پر تلنگانہ کا حصہ لے لیا۔
– چھ گارنٹیز پر عمل درآمد میں تاخیر جنہیں انتخابات میں وعدہ کیا گیا تھا۔
– روزگار کے مواقع اور بیروزگاری اسکیم، جس پر اسمبلی میں بحث کا مطالبہ کیا گیا۔
– چھوٹے کنٹریکٹرز اور سابق سرپنچوں کے بلوں کی ادائیگی میں تاخیر۔
شراب پالیسی اور ایل آر ایس پر اعتراضات
راؤ نے مزید کہا کہ:
– ریاست میں شراب خانوں، وائن شاپس اور بیلٹ شاپس میں اضافے پر بحث ضروری ہے۔
– ایل آر ایس (لینڈ ریگولرائزیشن اسکیم) کو مفت دینے کا وعدہ پورا نہیں کیا گیا۔
وزراء کی جوابدہی کا مطالبہ
ہریش راؤ نے کہا کہ:
– وزراء کو اسمبلی میں پوری تیاری کے ساتھ آنا چاہیے۔
– اسپیکر کو حلقوں کی ترقی کے لیے فنڈز کی فراہمی میں مداخلت کرنی چاہیے۔
– بلوں کی ادائیگی پر 20 فیصد کمیشن کے الزامات پر اسمبلی میں کھلی بحث کی جائے۔
بی آر ایس نے حکومت کے مختلف امور میں کارکردگی کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا اور بجٹ سیشن کے دوران ان مسائل پر تفصیلی مباحثے کا مطالبہ کیا۔
బీఏసీ సమావేశం తర్వాత మాజీ మంత్రి @BRSHarish గారి చిట్ చాట్
కనీసం 20 రోజులు అసెంబ్లీ నడపాలని బీఏసీలో డిమాండ్ చేశాం
ప్రశ్న పత్రాలు లీక్ అయినట్లు.. అసెంబ్లీ బిజినెస్ ముందే లీక్ అవటంపై అభ్యంతరం తెలిపాం
ప్రతిపక్షాలకు మైక్ ఇవ్వొద్దని సీఎం స్వయంగా స్పీకర్ ను బుల్డోజ్ చేస్తున్న… pic.twitter.com/3PeAZGp8Zv
— Office of Harish Rao (@HarishRaoOffice) March 12, 2025