ٹی ہریش راؤ نے سری سیلم لفٹ بینک کنال حادثے میں کانگریس حکومت کی ناکامی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پانچ دن گزرنے کے باوجود ریسکیو آپریشن میں کوئی واضح پیش رفت نہیں ہوئی۔
حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیر اور بی آر ایس کے سینئر رہنما ٹی ہریش راؤ نے سری سیلم لفٹ بینک کنال (ایس ایل بی سی) حادثے میں ریسکیو آپریشن کی سست رفتاری پر کانگریس حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حادثہ کے پانچ دن بعد بھی بچاؤ کی کارروائیاں صحیح طریقے سے شروع نہیں ہو سکیں، جو حکومت کی نااہلی کو ظاہر کرتا ہے۔
ہریش راؤ نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت بچاؤ کی کوششوں کے لیے کوئی واضح حکمت عملی ترتیب دینے میں ناکام رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متعدد ایجنسیوں اور ٹیموں کے درمیان تال میل کا فقدان ہے، جس کی وجہ سے ریسکیو آپریشن میں غیر یقینی کی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا حکومت کو معلوم بھی ہے کہ ٹنل بورنگ مشینیں کیسے ہٹانی ہیں؟ کیا ملبہ صاف کرنا ہے یا پہلے ساختی خطرات کا اندازہ لگانا ہے؟
“وزراء میڈیا انٹرویوز میں مصروف، ریسکیو پلان ندارد”
ہریش راؤ نے وزیراعلیٰ ریونت ریڈی اور وزراء این اتم کمار ریڈی و کومٹ ریڈی کو بھی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ جانیں بچانے پر توجہ دینے کے بجائے سیاسی الزامات میں مصروف ہیں۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا ہیلی کاپٹر سے صورتحال کا جائزہ لے کر ریسکیو آپریشن میں تیزی لائی جا سکتی ہے؟
انہوں نے مزید کہا کہ ریسکیو آپریشن میں ہر لمحہ قیمتی ہوتا ہے، لیکن کانگریس حکومت نے ابھی تک کوئی مؤثر فیصلہ نہیں کیا۔
بی آر ایس پر ایس ایل بی سی پروجیکٹ کو نظر انداز کرنے کے الزامات کا جواب دیتے ہوئے، ہریش راؤ نے کہا کہ کانگریس حکومت نے 9 سالوں میں صرف 3,300 کروڑ روپے خرچ کیے، جبکہ بی آر ایس حکومت نے کووڈ-19 بحران کے باوجود 3,900 کروڑ روپے خرچ کیے۔
انہوں نے ریونت ریڈی پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے 15 ماہ کے دور حکومت میں سرنگ کو صرف 15 میٹر تک بھی نہیں بڑھا سکے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ وزیراعلیٰ کی موجودہ خاموشی ان کی ناکامی کا اعتراف ہے۔