حیدرآباد: حیدرآباد کے حیات نگر علاقے کے کنٹلور میں واقع راوی نارائنا ریڈی نگر میں ہفتہ کے روز ایک خوفناک آگ بھڑک اٹھی، جس نے چند ہی لمحوں میں کم از کم 30 جھونپڑیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک جھونپڑی میں اچانک آگ لگنے کے بعد شعلے تیزی سے پھیل گئے۔
مقامی عینی شاہدین کے مطابق، ابتدائی طور پر ایک جھونپڑی میں سے دھواں اٹھتا دیکھا گیا، جس کے بعد قریبی جھونپڑیوں تک آگ تیزی سے پھیل گئی۔ علاقے میں مقیم افراد نے فوری طور پر مدد کے لیے چیخ و پکار کی، جب کہ درجنوں گیس سلنڈروں کے دھماکوں نے صورتحال کو مزید خطرناک بنا دیا۔ دھماکوں کی آوازیں دور دور تک سنائی دیں جس سے لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
Hayathnagar پولیس اور فائر بریگیڈ کو اطلاع دی گئی، جس پر کئی فائر انجن موقع پر پہنچے اور آگ پر قابو پانے کے لیے مسلسل جدوجہد کی۔ کئی گھنٹوں کی جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا جا سکا۔ آگ بجھانے کی کاروائی کے دوران فائر بریگیڈ اہلکاروں کو سلنڈروں کے مسلسل دھماکوں کے باعث شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
مقامی حکام کے مطابق، اگرچہ بھاری مالی نقصان ہوا ہے لیکن خوش قسمتی سے اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی۔ جھونپڑیوں میں رہنے والے متعدد خاندانوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے۔ مقامی بلدیہ اور محکمہ ریونیو کی ٹیمیں متاثرہ خاندانوں کی باز آبادکاری کے اقدامات کر رہی ہیں۔
حکومت نے آگ لگنے کے اس واقعہ کی مکمل تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ ابتدائی شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ ممکنہ طور پر چولہے سے اٹھنے والی چنگاری یا بجلی کے شارٹ سرکٹ کے نتیجے میں آگ لگی ہو، تاہم حتمی تصدیق تفتیش مکمل ہونے کے بعد کی جائے گی۔
واقعہ کے بعد عوامی نمائندوں اور مقامی کونسلرز نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا اور متاثرہ خاندانوں کو فوری امداد فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ فلاحی اداروں نے بھی متاثرین کے لیے راشن، پانی اور عارضی رہائش کا بندوبست شروع کر دیا ہے۔
مقامی حکام نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ آگ سے متعلق حفاظتی اقدامات پر عمل کریں، خاص طور پر جھونپڑیوں میں رہنے والے افراد، تاکہ مستقبل میں اس قسم کے حادثات سے بچا جا سکے۔ مزید برآں، حکومت نے ہدایت جاری کی ہے کہ حیات نگر اور اطراف کے تمام جھونپڑی بستیوں میں حفاظتی معائنہ کیا جائے گا تاکہ کسی ممکنہ خطرے کو پہلے ہی روکا جا سکے۔