حیدرآباد: Heavy Rains کی پیش گوئی کے بعد تلنگانہ کے وزیر محصولات و ہاؤسنگ پونگلیٹی سرینواس ریڈی نے جمعرات کو ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں سیلاب سے متاثرہ اضلاع کے کلکٹروں کو ہدایت دی کہ وہ ممکنہ خطرات کے پیش نظر خاص طور پر گوداوری اور کرشنا ندی کے طاس میں فوری تیاریوں کا آغاز کریں۔
سکریٹریٹ میں منعقدہ اس جائزہ اجلاس میں وزیر موصوف نے کہا کہ موسمیاتی محکمے کے مطابق رواں مانسون سیزن میں معمول سے زیادہ بارش متوقع ہے اور یہ بارشیں 15 دن قبل ہی شروع ہو چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب وقت آ چکا ہے کہ ہم روایتی ردعمل کے بجائے پیشگی منصوبہ بندی اور عمل کو ترجیح دیں۔
وزیر نے بتایا کہ ریاستی سطح پر ایک مستقل کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، جیسا کہ حیدرآباد میں قائم کی گئی تھی، جس میں فائر سروسز، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، آبپاشی، سڑک و عمارات، صحت اور کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کے اعلیٰ عہدیدار شامل ہیں۔ یہ کمیٹی ضروری مداخلتوں پر سفارشات دے گی اور ایک ہفتے کے اندر رپورٹ پیش کرے گی۔
تمام اضلاع کے کلکٹروں کو ہدایت دی گئی کہ وہ 30 جون تک اپنے مخصوص خطے کے اعتبار سے فلڈ ایکشن پلان تیار کریں اور ان میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال یقینی بنائیں۔ ریاستی سطح پر موجود انٹیگریٹڈ کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کو ہر ضلع سے ارلی وارننگ سسٹم کے لیے یوزر آئی ڈیز فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی گئی ہے۔
پی سرینواس ریڈی نے محصولات و آفات مینجمنٹ محکمہ سے کہا کہ وہ پرانے طریقہ کار کو ترک کر کے مکمل طور پر ٹیکنالوجی پر مبنی لائحہ عمل اپنائیں تاکہ بروقت اور مؤثر اقدامات کیے جا سکیں۔
ఈరోజు డాక్టర్ బి.ఆర్. అంబేద్కర్ రాష్ట్ర సచివాలయంలో గోదావరి, కృష్ణా నదీ పరీవాహక ప్రాంతాల్లో వరదల నివారణపై ఆయా జిల్లాల కలెక్టర్లు, రెవెన్యూ, రాష్ట్ర విపత్తుల నిర్వహణ, అగ్నిమాపక, హైడ్రా, పంచాయితీరాజ్ ,సిపి డిసిఎల్, వ్యవసాయ, సహకార శాఖ, ఐఎండీ ఉన్నతాధికారులతో ఉన్నత… pic.twitter.com/JjX5s5dv8U
— Ponguleti Srinivasa Reddy (@INC_Ponguleti) June 12, 2025
اجلاس میں پرنسپل سکریٹری نوین متل (محصولات)، ڈیزاسٹر مینجمنٹ کمشنر ہریش، فائر ڈی جی ناگی ریڈی، HYDRA کمشنر رنگاناتھ، پنچایتی راج کمشنر سروجن، سی پی ڈی سی ایل ڈائریکٹر مشرف علی، ڈائریکٹر زرعی کوآپریشن بی گوپی، آئی ایم ڈی کے عہدیدار ناگ رتنم اور اضلاع عادل آباد، ملگ سمیت دیگر کلکٹر شریک تھے۔