تلنگانہ ترقی کا عالمی نمونہ بن چکا ہے، سری دھر بابو | Sridhar Babu

Sridhar Babu

حیدرآباد: Sridhar Babu نے جمعہ کو گلوبل لیڈرز سمٹ 2025 میں تلنگانہ کی ترقی کو ایک عالمی معیار قرار دیتے ہوئے کہا کہ دیگر ریاستوں کے لیے تلنگانہ رول ماڈل بن گئی ہے۔

تلنگانہ کے آئی ٹی اور صنعتوں کے وزیر نے بین الاقوامی سامعین کے سامنے ریاست کی ابرو بلند کردینے والی ترقی پر روشنی ڈالی۔ سری دھر بابو نے کہا کہ کیونکہ شروع میں تلنگانہ کو تجرباتی ریاست سمجھا جاتا تھا، مگر آج وہ ایک مستحکم اور مسلسل ترقی کی مثال ہے۔

انہوں نے بتایا کہ ریاست کی جی ڈی پی اب 16.12 لاکھ کروڑ روپئے ہو گئی ہے، جو 10.1 فیصد سالانہ شرح سے بڑھ رہی ہے، جو قومی اوسط سے زیادہ ہے۔ فی کس آمدنی 3.79 لاکھ روپئے تک پہنچ چکی ہے، جو قومی اوسط کا تقریباً 1.8 گنا ہے۔

وزیر نے یہ بھی بتایا کہ گزشتہ 18 مہینوں میں تلنگانہ میں 3 لاکھ کروڑ روپئے سے زائد نئی سرمایہ کاری ہوئی، جس میں سے 40,000 کروڑ روپئے صرف لائف سائنسز سیکٹر سے تعلق رکھتے ہیں، جس نے دو لاکھ سے زائد نوکریوں کے دروازے کھولے۔

انہوں نے زور دے کر کہا،”سروسز سیکٹر ہماری جی ڈی پی کا 66.3 فیصد حصہ بن چکا ہے، جو قومی 55 فیصد سے کہیں زیادہ ہے” انہوں نے مزید کہا کہ یہ صرف اعداد و شمار نہیں، بلکہ اس ترقی کی کہانی ہیں جو مستقبل کی ترقی کی بنیاد رکھ رہے ہیں۔

سری دھر بابو نے بین الاقوامی سرمایہ کاروں سے نہ صرف سرمایہ ڈالنے بلکہ شراکت داری کے منصوبوں میں شامل ہونے کی اپیل کی۔ “ہم دنیا سے یہ نہیں کہہ رہے کہ صرف سرمایہ لگائیں، بلکہ ہمارے ساتھ مل کر کچھ غیر معمولی بنائیں” ان کا کہنا تھا۔

انہوں نے شعبہ جات میں شراکت کے مواقع کا ذکر کیا، جیسے ایگرو-انوویشن، اے آئی گورننس، پائیدار مینوفیکچرنگ، اور کلین انرجی۔ انہوں نے کہا کہ “جہاں دوسرے ٹرینڈز کی پیروی کرتے ہیں، تلنگانہ انہیں سیٹ کرتا ہے۔ یہ صرف ایک پیشکش نہیں، بلکہ شراکت کی دعوت ہے۔”

سمٹ میں 25 ممالک، بشمول برازیل، جرمنی، روس اور یو اے ای کے وفود شریک تھے۔ سری دھر بابو نے اس موقع کو سفارتی تقریب کے بجائے دیرپا اتحادوں کی بنیاد قرار دیا اور شرکاء سے کہا کہ وہ تلنگانہ کی دوڑتی معیشت اور سرمایہ دوست پالیسیاں اپنے ملکوں میں لے جائیں۔

Exit mobile version