حیدرآباد: طویل انتظار کے بعد ریاستی حکومت نے اپنے ملازمین اور وظیفہ یابوں کے لیے زیر التوا مہنگائی بھتہPending DA کی پانچ میں سے ایک قسط منظور کر دی ہے۔ اس فیصلے کا اعلان جمعہ کے روز جاری کردہ احکامات کے ذریعہ کیا گیا، جس کے تحت مہنگائی بھتہ میں 3.64 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔
اس ترمیم کے ساتھ بنیادی تنخواہ پر لاگو مہنگائی بھتہ کی شرح موجودہ 26.39 فیصد سے بڑھ کر 30.03 فیصد ہو جائے گی۔ یہ اضافہ محکمہ فینانس کے پرنسپل سکریٹری سندیپ کمار سلطانیہ کی جانب سے دستخط شدہ جی او نمبر 78 اور 79 کے ذریعے عمل میں لایا گیا۔
اگرچہ اس ترمیم کا اطلاق یکم جنوری 2023 سے مؤثر ہوگا، تاہم ملازمین کو اس کا عملی فائدہ یکم جولائی 2025 سے ملے گا، یعنی یہ اضافہ جون کی تنخواہ میں شامل کیا جائے گا۔
جہاں تک بقایاجات کا تعلق ہے، حکومت نے وضاحت کی ہے کہ جنوری 2023 سے مئی 2025 تک کے ڈی اے بقایا جات کو 28 مساوی اقساط میں ادا کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ، یکم جولائی 2023 سے واجب الادا اگلی قسط کی ادائیگی بعد میں کی جائے گی اور اس کے احکامات آئندہ چھ ماہ میں جاری کیے جائیں گے۔
یہ فیصلہ حالیہ کابینی اجلاس میں منظور شدہ قراردادوں کے تناظر میں کیا گیا ہے، جس کے نتیجہ میں جمعہ کو باضابطہ اعلان عمل میں آیا۔