تلنگانہ، اے پی اور کرناٹک ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلے | High Court Judges Transfer

High Court Judges Transfer

حیدرآباد: سپریم کورٹ کے کولیجیم نے تلنگانہ، آندھرا پردیش اور کرناٹک ہائی کورٹس کے ججوں کے High Court Judges Transfer کی سفارش کی ہے، جس کا مقصد ملک بھر میں عدالتی نظام کی مؤثر کارکردگی کو یقینی بنانا ہے۔ تبادلوں کا یہ فیصلہ 10 اگست 2023 کو منظور کیا گیا۔

آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے ججوں کے تبادلے

جسٹس ڈپّالا وینکٹا رمنہ کو مدھیہ پردیش ہائی کورٹ منتقل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے کرناٹک ہائی کورٹ کے لیے درخواست دی تھی، لیکن کولیجیم نے اسے مسترد کرتے ہوئے اپنی ابتدائی تجویز پر قائم رہنے کا فیصلہ کیا۔

اسی طرح جسٹس سی. مناویندر ناتھ رائے کو گجرات ہائی کورٹ منتقل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ ہائی کورٹ کی خواہش ظاہر کی تھی، لیکن کولیجیم نے ان کی درخواست کو بھی مسترد کر دیا۔

کرناٹک ہائی کورٹ کے جج کا تبادلہ

جسٹس نریندر جی، جنہیں پہلے اوڈیشہ ہائی کورٹ بھیجنے کی سفارش کی گئی تھی، کی درخواست پر نظرثانی کے بعد انہیں آندھرا پردیش ہائی کورٹ منتقل کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ انہوں نے تلنگانہ، تمل ناڈو یا اے پی میں تبادلہ چاہا تھا۔

تلنگانہ ہائی کورٹ سے تبادلے کی سفارشات

تلنگانہ ہائی کورٹ سے مندرجہ ذیل ججوں کے تبادلے کی سفارش کی گئی ہے:

جسٹس سی. سُمالتا کو کرناٹک ہائی کورٹ –
جسٹس ایم. سدھیر کمار کو مدراس ہائی کورٹ –
جسٹس مُنّوری لکشمن کو راجستھان ہائی کورٹ –
جسٹس جی. انوپما چکرورتی کو پٹنہ ہائی کورٹ –
جسٹس اے. ابھیشیک ریڈی کو پٹنہ ہائی کورٹ –
جسٹس للتا کنّیگنٹی کو کرناٹک ہائی کورٹ –
جسٹس ڈاکٹر ڈی. ناگارجن کو مدراس ہائی کورٹ –

عدالتی نظام میں توازن کی کوشش

کولیجیم کا کہنا ہے کہ ان تبادلوں سے ملک بھر کے عدالتی ڈھانچے میں توازن پیدا ہوگا اور مختلف ریاستوں میں انصاف رسانی کے عمل کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ ججوں کی انفرادی درخواستوں پر غور کرنے کے بعد حتمی سفارشات دی گئی ہیں۔

Exit mobile version