
حیدرآباد: ریاستی ہائی کورٹ نے بلدی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر پر حکومت تلنگانہ کو نوٹس[en]High Court on Municipal Elections[/en] جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کی ہے کہ مقررہ مدت ختم ہونے کے باوجود اب تک انتخابات کیوں نہیں کروائے گئے۔
بلدی اداروں کی مدت رواں سال 26 جنوری کو مکمل ہوچکی ہے، لیکن حکومت کی جانب سے انتخابات منعقد نہ کئے جانے پر ایک درخواست داخل کی گئی تھی جس پر جمعہ کو سماعت ہوئی۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت دی کہ وہ تاخیر کی وجوہات 11 جولائی تک عدالت کے روبرو پیش کرے۔
ہائی کورٹ کے اس نوٹس نے ریاست میں انتخابی عمل پر توجہ مرکوز کردی ہے، خاص طور پر اس پس منظر میں کہ دو روز قبل ہی عدالت نے سرپنچ، زیڈ پی ٹی سی اور ایم پی ٹی سی انتخابات کی عدم انعقاد پر بھی برہمی کا اظہار کیا تھا اور 30 ستمبر تک تمام مراحل مکمل کرنے کی ہدایت دی تھی۔
بلدی انتخابات میں تاخیر کے خلاف داخل درخواست میں کہا گیا کہ عوامی نمائندوں کی عدم موجودگی کے باعث شہری ترقیاتی امور متاثر ہو رہے ہیں اور انتظامیہ کی جانب سے نامزد افسران کے ذریعہ بلدیات چلائی جا رہی ہیں، جو عوامی نمائندگی کے اصول کے منافی ہے۔
عدالت کی جانب سے مسلسل انتخابی عمل کی نگرانی سے یہ اشارہ مل رہا ہے کہ ریاست میں سیاسی سرگرمیاں تیز ہوسکتی ہیں اور بلدی انتخابات کا ماحول جلد ہی گرم ہونے والا ہے۔