Read in English  
       
Drunk Driving
Spread the love

حیدرآباد: شہر میں ٹریفک پولیس نے Drunk Drivingکے خلاف کریک ڈاؤن کو وسعت دیتے ہوئے اب دن کے اوقات میں بھی چیکنگ شروع کر دی ہے۔ یہ فیصلہ حالیہ دنوں میں سڑک حادثات میں اضافے اور اسکول گاڑیوں کے ڈرائیوروں کی خلاف ورزیوں کے بعد کیا گیا ہے۔

جوائنٹ کمشنر آف ٹریفک جوئیل ڈیوس نے بتایا کہ گزشتہ ماہ کی جانچ کے دوران اسکول بسوں، وینز اور آٹو رکشاؤں کے 35 ڈرائیور نشے کی حالت میں پائے گئے۔ ایک معاملے میں ڈرائیور کا بلڈ الکحل لیول 400 ملی گرام فی 100 ملی لیٹر ریکارڈ کیا گیا، جو خطرناک حد سے کہیں زیادہ ہے۔

یہ اقدامات سٹی پولیس کمشنر سی وی آنند کی ہدایت پر اٹھائے گئے ہیں۔ اسکول کے اوقات میں بے ترتیب چیکنگ پہلے ہی شروع ہو چکی ہے، خصوصاً منٹ کمپاؤنڈ اور خیرت آباد جیسے مصروف جنکشنز پر سینئر افسران کی نگرانی میں کارروائیاں جاری ہیں۔

حیدرآباد میں Drunk Driving کے خلاف یہ سال خاصا سخت رہا ہے۔ سال 2024 کی پہلی ششماہی میں 30,000 سے زائد مقدمات درج کیے گئے، جن میں سے تقریباً 1,300 افراد کو صرف جرمانے ہی نہیں بلکہ ایک دن سے تین ہفتوں تک کی قید بھی ہوئی۔

پولیس نے بار بار خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بھی کارروائی تیز کر دی ہے۔ 4,500 معاملات میں لائسنس کی منسوخی کے لیے نشاندہی کی گئی، جن میں سے 2,800 مقدمات باقاعدہ نظرثانی کے لیے بھیجے گئے، اور 853 لائسنس منسوخ کیے جا چکے ہیں۔

مزید پیش رفت کرتے ہوئے پولیس نے محکمہ ٹرانسپورٹ اور محکمہ تعلیم کو مکتوبات روانہ کیے ہیں، جن میں صبح و شام اسکول ڈرائیوروں پر نشے کی حالت کی جانچ کے لیے مستقل نظام قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ بچوں کے سفر کو محفوظ بنایا جا سکے۔

اگرچہ عوام کی بڑی تعداد اس سخت موقف کی حمایت کر رہی ہے، بعض موٹر سواروں نے شکایت کی ہے کہ ٹریفک پولیس مصروف اوقات میں بڑے چوراہوں پر چیکنگ کر رہی ہے، جس سے ٹریفک جام پیدا ہو رہا ہے۔ اگرچہ حکام نے پہلے کم مصروف علاقوں میں کارروائی کا وعدہ کیا تھا، مگر اب اس حکمت عملی میں تبدیلی نظر آ رہی ہے۔

ادھر پولیس کمشنر جوئیل ڈیوس نے سخت انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو اسکول ڈرائیور نشے میں گاڑی چلاتے پائے جائیں گے، ان کا صرف لائسنس منسوخ نہیں کیا جائے گا بلکہ انہیں موقع پر ہی گرفتار کیا جائے گا۔