حیدرآباد: بدھ کے روز مرکزی حکومت کی ہدایت پر ملک گیر سطح پر جاری حفاظتی تیاریوں کے اقدام کے تحت حیدرآباد میں ایک بڑی Mock Drill انجام دی گئی۔ یہ مشق، جو “آپریشن ابھیاس” کے نام سے جانی گئی، شہر پولیس کی جانب سے شہریوں میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کے طریقہ کار کے بارے میں آگاہی کے لیے کی گئی، خصوصاً بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں۔
یہ Mock Drill شام چار بجے شروع ہوئی، جس کے دوران شہر کے مختلف علاقوں میں سائرن بجائے گئے۔ سائرن بڑے چوراہوں، رہائشی کالونیوں اور سرکاری عمارتوں کے قریب بجائے گئے تاکہ شہری اور ایمرجنسی خدمات فراہم کرنے والے عملے ہنگامی حالات، خاص طور پر فضائی حملے کی صورت میں، عمل کرنے کے طریقہ کار سے واقف ہو سکیں۔
چار اہم مقامات پر شہری سطح کی Mock Drill منعقد کی گئی، جن میں نانل نگر، کنچن باغ، سکندرآباد اور این ایف سی علاقہ شامل تھے۔ ان مشقوں میں قومی آفات سے نمٹنے والے دستے، ریاستی آفات سے نمٹنے والے عملے، وزارت دفاع اور فائر بریگیڈ کے اہلکار شامل تھے۔ سینیئر افسران نے کمانڈ کنٹرول سینٹر سے ان سرگرمیوں کی نگرانی کی۔
سکندرآباد، گولکنڈہ، کنچن باغ ڈی آر ڈی او، اور مولاعلی این ایف سی میں افسران نے شہریوں کو فضائی حملے کی صورت میں اختیار کیے جانے والے حفاظتی اقدامات سے آگاہ کیا۔ اس مقصد کے لیے شہری دفاعی خدمات کے بارہ افسران نے آگاہی سیشنز میں حصہ لیا، جو تقریباً 30 منٹ تک جاری رہے۔
آپریشن کے دوران، سائرن سکندرآباد کے ماریڈ پلی، تلنگانہ سیکریٹریٹ جنکشن، کاچی گوڑہ ریلوے اسٹیشن، اور ہائٹیک سٹی میں سائبر ٹاورز کے نزدیک بھی سنے گئے۔ سیکریٹریٹ جنکشن پر فائر بریگیڈ کے افسران نے دو منٹ کے لیے سائرن بجایا۔
یہ اقدام پاہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد سیکیورٹی کی بگڑتی ہوئی صورتحال کے جواب میں شروع کیا گیا۔ بھارت اور پاکستان کے درمیان شدید کشیدگی کے پیش نظر، مرکزی وزارت داخلہ نے ملک بھر کے 244 اضلاع کے 259 مقامات پر بیک وقت شام چار بجے Mock Drill منعقد کرنے کی ہدایت دی تھی۔
ان مشقوں کا بنیادی مقصد مختلف اداروں کے درمیان ہم آہنگی کو بہتر بنانا اور شہریوں کو قومی ہنگامی صورتحال میں زندہ رہنے کے بنیادی اصولوں سے آگاہ کرنا تھا۔
اسی روز صبح، حیدرآباد پولیس کمشنر سی وی آنند نے “آپریشن ابھیاس” کے تحت شہر میں کیے گئے حفاظتی اقدامات کے بارے میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔ یہ مشق مرکزی حکومت کی ہدایات کے بعد ملک گیر ہنگامی تیاریوں کے طور پر شروع کی گئی۔
سی وی آنند، جنہیں “آپریشن سندور” کے بعد امن و امان کے لیے نگران افسر مقرر کیا گیا ہے، نے کہا کہ حیدرآباد میں سیکیورٹی کو نمایاں طور پر سخت کر دیا گیا ہے۔ شہر میں واقع دفاعی دفاتر کو ہائی الرٹ پر رکھا گیا ہے اور سول و عسکری علاقوں میں اضافی حفاظتی انتظامات متعارف کرائے گئے ہیں۔