حیدرآباد: تلنگانہ حکومت نے حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کے لیے ایک جامع منصوبہ پیش کیا ہے، جس میں ب ڈھانچے، شہری منصوبہ بندی اور ماحولیاتی پائیداری پر بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری شامل ہے۔ ریاستی اسمبلی میں 2025 26 کے بجٹ پیش کرتے ہوئے، نائب وزیر اعلیٰ و وزیر فینانس بھٹی وکرمارکا نے اعلان کیا کہ حکومت نے میگا ماسٹر پلان 2050 کا آغاز کیا ہے، جس کا مقصد حیدرآباد کو جدید انفراسٹرکچر اور جدید شہری سہولیات کے ساتھ ایک عالمی میٹروپولیس میں تبدیل کرنا ہے۔
اہم ترقیاتی منصوبے
حکومت کے حیدرآباد کی ترقی کے منصوبے میں کئی اہم اور بڑے پیمانے کے منصوبے شامل ہیں:
• موسی ندی ترقیاتی منصوبہ: حیدرآباد کو آلودگی سے پاک شہر بنانے کے مقصد سے، یہ منصوبہ ندی کی بحالی، سبز جگہوں کے فروغ، اور ماحول دوست شہری ترقی پر مرکوز ہے۔ اس سے نہ صرف شہر کے ماحولیاتی نظام کو بہتر بنایا جائے گا بلکہ اربن فلڈنگ کے خطرے کو کم کرنے اور شہریوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
• سمارٹ شہری منصوبہ بندی: حکومت جدید ٹیکنالوجی، ٹرانسپورٹ نیٹ ورکس اور پائیدار بنیادی ڈھانچے میں سرمایہ کاری کر رہی ہے تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی اور تجارتی سرگرمیوں کا مؤثر انداز میں انتظام کیا جا سکے۔ اس منصوبے کے تحت آؤٹر رنگ روڈ (ORR) کے ارد گرد سیٹلائٹ ٹاؤن شپ بنانے پر بھی توجہ دی جائے گی تاکہ شہر کے مرکزی علاقوں پر دباؤ کم کیا جا سکے۔
• میٹرو ریل اور ٹرانسپورٹ کی بہتری: شہر میں ٹریفک کے مسائل حل کرنے اور عوامی ٹرانسپورٹ کو بہتر بنانے کے لیے، بجٹ تقریر میں میٹرو ریل نیٹ ورک کی توسیع، سڑکوں کی کشادگی اور نئے ایکسپریس ویز کی تعمیر پر زور دیا گیا ہے جو معاشی زونز کو شہر کے مرکز سے جوڑیں گے۔
• رہائشی اور جائیداد کی ترقی: اندراما ہاؤسنگ اسکیم کے تحت کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے سستی رہائش فراہم کرنے کے منصوبے کو مزید وسعت دی جا رہی ہے۔ اس کے ساتھ ہی حیدرآباد کے مضافات میں سیٹلائٹ ٹاؤن شپ بنانے پر بھی کام جاری ہے تاکہ شہری آبادی کو مرکزی علاقوں سے باہر منتقل کیا جا سکے اور منظم ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
• سبز توانائی اور ماحولیاتی اقدامات: میگا ماسٹر پلان 2050 کے تحت، حکومت شمسی توانائی، صاف توانائی کے منصوبے، اور پائیدار ترقیاتی پالیسیوں کو فروغ دے رہی ہے تاکہ حیدرآباد کو ماحول دوست شہر کے طور پر ترقی دی جا سکے۔
چیلنجز اورمستقبل کا راستہ
حیدرآباد کو عالمی معیار کا شہر بنانے کا خواب امید افزا ہے، لیکن حکومت کو ان بڑے منصوبوں پر عمل درآمد کے دوران مختلف چیلنجز کا سامنا ہوگا:
• مالی وسائل کی فراہمی: ان بڑے پیمانے کے بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں کے لیے درکار فنڈنگ اور سرمایہ کاری کو یقینی بنانا سب سے بڑا چیلنج ہوگا۔
• ترقی اور پائیداری کا توازن: حیدرآباد کی تیز رفتار ترقی کو منظم انداز میں آگے بڑھانا ضروری ہے تاکہ ماحولیاتی نقصان، آبادی کے بے ہنگم اضافے، اور ٹریفک کے مسائل سے بچا جا سکے۔
• موثر عمل درآمد: ان منصوبوں کی کامیابی مضبوط حکمرانی، بروقت تکمیل، اور مختلف محکموں کے درمیان مربوط حکمت عملی پر منحصر ہوگی۔
تلنگانہ حکومت حیدرآباد کو بین الاقوامی کاروباری اور ٹیکنالوجی مرکز بنانے کے لیے پرعزم ہے، اور اگر میگا ماسٹر پلان 2050 کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا گیا تو حیدرآباد کا شہری منظر نامہ مکمل طور پر بدل سکتا ہے، اور یہ دنیا کے جدید ترین شہروں میں شمار ہو سکتا ہے۔