حیدرآباد: شہرِ حیدرآباد ان دنوں عالمی سطح پر حسن، ثقافت، علم، ہنر اور انسان دوستی کے عظیم الشان اور قدیم ترین عالمی مقابلہ Miss World کی میزبانی کر رہا ہے، جو اب اپنے اختتامی مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔
اس شاندار ایونٹ میں دنیا کے 100 سے زائد ممالک کی حسینائیں شریک ہیں، جو ایک ماہ پر مشتمل سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔ حال ہی میں منعقدہ ہیڈ ٹو ہیڈ چیلنج نے مقابلہ کو ایک نئی جہت دی ہے، جس میں شرکت کرنے والی حسیناؤں نے اپنی بصیرت، فکری پختگی اور متاثر کن ذاتی منصوبوں سے حاضرین کے دل جیت لیے۔
جاپان کی کیانا ٹومِتا نے “رائز ٹوگیدر” نامی منصوبے کے ذریعہ قدرتی آفات سے متاثرہ بچوں کی تعلیم کی حمایت کی، جبکہ ماریشس کی نمائندہ وینا ایلیشا رمناہ نے خصوصی ضروریات کے حامل بچوں کے لیے اپنی قابلِ ذکر خدمات پیش کیں۔ دیگر ممالک جیسے فن لینڈ، برازیل، فلپائن، جنوبی افریقہ، کینیا اور امریکہ کی نمائندہ حسینائیں بھی سماجی خدمات اور فکری قابلیت کے لحاظ سے نمایاں رہیں۔
تلگو ثقافت، کلاسیکی رقص اور روایتی حیدرآبادی کھانوں نے اس عالمی مقابلہ حسن کو ایک بھرپور ثقافتی تہوار میں تبدیل کر دیا۔ Miss World آرگنائزیشن نے حیدرآباد کی مہمان نوازی، انتظامات اور جوش و خروش کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس شہر نے اس عالمی تقریب کو ناقابل فراموش بنا دیا ہے۔
یہ صرف حسن کا مقابلہ نہیں بلکہ عالمی ثقافت، ذہانت، سماجی خدمت اور بین الاقوامی یگانگت کا مظہر ہے، جسے حیدرآباد نے تاریخ کا حصہ بنا دیا ہے۔