حیدرآباد میں رمضان کے دوران کاروبار میں اُچھال

رمضان کے دوران کاروبار میں اضافہ: ایک جائزہ

رمضان المبارک کا مقدس مہینہ روحانی برکتوں کے ساتھ کاروباری حلقوں کے لیے بھی خوشحالی اور منافع کا پیغام لے کر آتا ہے۔ خاص طور پر حیدرآباد جیسے شہر میں، جہاں رمضان کا روایتی جوش و خروش عروج پر ہوتا ہے، چھوٹی دکانوں سے لے کر بڑے مالز تک ہر سطح پر کاروباری سرگرمیاں بڑھ جاتی ہیں۔ اس سال تلنگانہ حکومت نے تمام دکانوں کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کی اجازت دے کر تاجروں کے لیے سنہری موقع فراہم کیا ہے۔ یہ اقدام نہ صرف کاروباری سرگرمیوں میں اضافہ کا سبب بن رہا ہے بلکہ صارفین کے لیے بھی خریداری کو آسان بنا رہا ہے۔

چھوٹی دکانوں میں رمضان کے دوران کاروبار

رمضان کے آغاز سے ہی چھوٹی دکانوں پر رش بڑھ جاتا ہے۔ خاص طور پر کپڑے، جوتے، کھانے پینے کی اشیا، کھجوریں، عطر اور دیگر رمضان سے متعلقہ مصنوعات کی مانگ میں نمایاں اضافہ دیکھنے کو ملتا ہے۔ پرانے شہر کے علاقوں جیسے چارمینار، مدینہ بلڈنگ، اور پتھر گٹی میں چھوٹی دکانوں پر رات گئے تک گاہکوں کا ہجوم رہتا ہے۔ وہیں عابڈس، نامپلی‘ ٹولی چوکی اور ملے پلی میں بھی رمضان کی رونقیں پرانے شہر حیدرآباد جیسی ہی نظر آتی ہیں۔

چھوٹے دکانداروں کی رائے

چھوٹے کاروباری حضرات کے مطابق، رمضان کے دوران ہونے والی فروخت عام دنوں کے مقابلے میں تین سے چار گنا زیادہ ہوتی ہے۔ کپڑوں کی دکانوں پر “رمضان اسپیشل” رعایتوں کا اعلان کیا جاتا ہے جس سے گاہکوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔ملے پلی میں ’نیو۔ زیڈ ایم آر کلیکشن‘ کے پروپرائٹر محمد نظیرالدین نے کہا۔ ہماری دکان میں بچوں (لڑکے لڑکیوں) کے ملبوسات ساتھ ہی خواتین کے ملبوسات بھی دستیاب ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان کی شروعات تو نہیں لیکن ہاں، رمضان کے آخری دس دنوں کے دوران، کاروبار 70 سے 80 فیصد بڑھ جاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ٹرینڈنگ کے لحاظ سے لڑکیوں اور خواتین کے ملبوسات میں کئی پیٹرنس دستیاب ہیں۔ تازہ ٹرینڈ پلازو، غرارہ، شرارا سمیت پاکستانی ڈریسوں کا ہے۔ انہوں نے یہ بات بھی بتائی کہ لڑکوں کے مقابلے لڑکیوں کے ملبوسات کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ محمد نظیرالدین کا کہنا ہے کہ رمضان کے دوران دیگر دکانوں کی بہ نسبت ہم کوئی اسپیشل آفر تو نہیں رکھتے اور نہ ہی قیمتوں میں کوئی اضافہ کیا جاتا ہے۔ البتہ، گاہکوں کو ’اسپیشل ڈسکاونٹ‘ ضرور دیا جاتا ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ آج بڑھتی مہنگائی کے دور میں بھی
لوگ عید کی شاپنگ کو ترجیح دیتے ہیں۔ اس دوران انہوں نے تسلیم کیا کہ آن لائن خریداری کے باعث کہیں ناں کہیں ان کے ریڈی میڈ ملبوسات کے کاروبار کو نقصان ہورہا ہے۔
رمضان کے دوران کاروبار
رمضان کے دوران کپڑوں کے علاوہ کرانہ اسٹورس میں بھی کاروبار عروج پر ہوتا ہے۔ نامپلی کی مشہور مرغ مارکیٹ کے پاس کئی ہول سیل کرانہ اسٹور واقع ہیں۔ انہی میں سے ایک ہے ’ایس امجد کرانہ اسٹور‘ جس کے پروپرائٹر سید امجد نے ہم سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ ان کی دکان سال 2001 سے قائم ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ رمضان کے آخری دو یا تین دنوں میں بریانی میں استعمال ہونے والی چیزوں کی فروخت کافی بڑھ جاتی ہے۔ رمضان کے دوران انہوں نے کاروبار میں کوئی خاص اثر کے بارے میں تو نہیں کہا لیکن دالیں، تیل کی فروخت زیادہ ہوتی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ فی الحال دالوں کی قیمتوں میں استحکام ہے، جب کہ ہر سال رمضان کے موقع پر دالوں کی قیمت میں اضافہ ہوا کرتا تھا۔
وہیں، ریڈ ہلز میں واقع ’بیسٹ کرانہ اسٹور‘ کے پروپرائٹر محمد حامد نے بھی دالوں اور تیل کی فروخت میں اضافہ کی بات قبول کی۔ ساتھ ہی انہوں نے تیل کی قیمتوں میں حیران کن طور پر کوئی اضافہ نہ ہونے کی بات کرتے ہوئے کہا کہ ہر سال تیل کی قیمتیں رمضان کے دوران بے تحاشہ بڑھ جایا کرتی تھیں لیکن اس مرتبہ تیل کی قیمتوں میں معمولی اضافے کا امکان ہے۔ وہیں محمد حامد کا یہ بھی کہنا ہے کہ رمضان کے آخری دنوں میں ڈرائی فروٹس کی فروخت میں کافی اضافہ ہوجاتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ رمضان کے دوران کوئی خاص آفر تو پیش نہیں کیا جاتا لیکن مسابقت میں برقرار رہنے کے لیے وہ گاہکوں کو اسپیشل ڈسکاونٹ ضرور دیتے ہیں۔

رمضان کے دوران کاروبار اور بڑے مالز کی رونق

حیدرآباد میں کپڑوں کے بڑے شورومز یا دوکانوں میں رمضان کے دوران خصوصی ڈسکاؤنٹس اور پروموشنل آفرز کی بھرمار ہوتی ہے۔ مینجمنٹ کے مطابق رمضان کے دوران شام کے وقت سے لے کر سحری تک خریداری کے رجحان میں زبردست اضافہ دیکھا جاتا ہے۔ خریداروں کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پارکنگ اور سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے جاتے ہیں، لیکن شہر کی گنجان آبادی والے علاقے جیسے پرانے شہر کے علاقوں میں، اس کے علاوہ مہدی پٹنم، ٹولی چوکی میں بھی پارکنگ کے کوئی خاص انتظامات نہیں ہوتے۔
حیدرآباد میں ملبوسات کے لیے ہر قسم کی دوکانیں اور مالز موجود ہیں۔ غریب اور مڈل کلاس طبقے کے لیے بھی الگ الگ شاپس ہیں جہاں ان کے بجٹ میں ملبوسات خاص طور پر خواتین کے ملبوسات دستیاب ہوجاتے ہیں تو وہیں، ایسے شورومز اور مالز بھی ہیں جہاں صرف برانڈیڈ اور مہنگے ملبوسات ہوتے ہیں۔ رمضان کے دوران ان بڑے مالز میں بھی گاہکوں کا رش ہوتا ہے، اس کے پیچھے وجہ ہے ٹرینڈنگ ملبوسات اور برانڈیڈ کپڑوں کا بڑھتا رجحان۔ اس کے علاوہ ان شاپنگ مالس میں رمضان کے دوران مذہبی طرز کے لباس جیسے کرتا پائجامہ، توپ، شیروانی، صدری وغیرہ پر خصوصی رعایت پیش کی جاتی ہے۔

چپل، جوتے اور دیگر فٹ وئیر میں رمضان کے دوران کاروبار

شہر حیدرآباد کی سب سے مشہور جگہ جہاں آپ ہر قسم کی چپل خرید سکتے ہیں، وہ جگہ ہے مدینہ بلڈنگ، دہلی دروازہ۔ جہاں ہر قسم کے فٹ وئیر دستیاب ہیں۔ لوگ یہاں آرڈر دے کر بھی جوتے اور جوتیاں بنواتے ہیں۔ پرانے شہر حیدرآباد کے اس مشہور علاقے میں واقع اس مارکیٹ میں ’اے کے رائل اسٹیپ‘ نامی شاپ ہے۔ اس شاپ کے پرواپرائٹر عمر خان نے ہمیں اس مارکیٹ کے بارے میں کافی دلچسپ معلومات دیں۔ انہوں نے بتایا کہ اس مارکیٹ میں درجنوں دکانیں ہیں جہاں سے نہ صرف حیدرآباد، بلکہ ریاست تلنگانہ کے علاوہ ہندوستان کی دیگر کئی ریاستوں سے لوگ خاص جوتے، چپل خریدنے آتے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ اُن کی دکان میں کئی طرح کی چپلیں ہیں۔ رمضان میں لوگ خاص طور پر پشاوری سینڈلس، ناگرا سینڈلس خریدتے ہیں۔ اس کے علاوہ لوفرس، کولہاپوری اور جلسہ چپلوں کی بھی خوب ڈیمانڈ ہے۔ رمضان میں قریب 80 سے 90 فیصد کاروبار میں اضافہ ہونے کی بات کہی۔ ساتھ ہی انہوں نے تسلیم کیا کہ آن لائن شاپنگ سے ان کے کاروبارمیں  20 سے 25 فیصدکی کمی ہوئی ہے لیکن خاص ڈیزائن کی چپلوں اور جوتیوں کی ڈیمانڈ ہنوز برقرار ہے۔ اس مرتبہ رمضان میں جہاں مہنگائی کی وجہ سے فروخت میں کمی کا اندیشہ ہے تو وہیں انہوں نے امید ظاہر کی کہ اس سال بھی حکومت تلنگانہ کی جانب سے رمضان کے دوران دوکانوں کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھنے کا فرمان ان کے لیے راحت لے کر آئے گا۔
رمضان میں حیدرآباد کے پھلوں کے کاروبار میں زبردست اضافہ

رمضان میں کاروباری شعبوں میں نمایاں اضافہ

رمضان کے دوران مختلف شعبوں میں خاص طور پر منافع دیکھا جاتا ہے
کپڑے اور فیشن: شلوار سوٹ، عبایا، کرتا پائجامہ، شیروانی اور دیگر روایتی لباس کی فروخت میں اضافہ۔
عطر اور خوشبو: رمضان میں عطر خریدنے کا رجحان بڑھتا ہے، خاص کر مغربی اور عربی خوشبوئیں۔
کھانے پینے کی اشیاء: کھجور، شربت، مٹھائیاں اور افطار و سحری سے متعلقہ اشیاکی مانگ میں اضافہ۔
جیولری اور تحائف: رمضان اور عید کے موقع پر زیورات کی خریداری میں اضافہ۔

عوام کے لیے سہولت اور خریداری کا شوق

حیدرآباد کے شہری رمضان کے دوران دیر رات خریداری کو ترجیح دیتے ہیں۔ تراویح کے بعد مارکیٹوں کا رخ کیا جاتا ہے۔ خواتین اور بچوں کے لیے خاص طور پر نئے کپڑے، جوتے اور دیگر ضروریات کی خریداری اہمیت رکھتی ہے۔ حیدرآبادی خاتون عابدہ بیگم، نے بتایا کہ ’رمضان میں عبادات کے درمیان کسی طرح وقت نکال کر خریداری کرنا پڑتی ہے، اس کے لیے رات میں تراویح کے بعد کا وقت موزوں ہوتا ہے۔ انہی اوقات میں وہ رمضان اور عید کی شاپنگ کرتی ہیں۔
Hyderabadi Haleem: The Go-To Ramadan Dish Driving a Billion-Dollar Market
Exit mobile version