
حیدرآباد: سابق آئی اے ایس افسر آر پی سنگھ سے منسلک ایک بڑے Hyderabad real estate scam کا انکشاف ہوا ہے جس میں 672 افراد نے سی سی ایس پولیس میں شکایت درج کروائی ہے۔ یہ معاملہ خواجہ گوڑہ میں واقع آئی-ٹاور رہائشی منصوبے سے متعلق ہے۔
سرور نمبر 19 پر تعمیر کیے جارہے اس منصوبے میں، جس کی 80 فیصد تک تعمیر مکمل ہوچکی ہے، سرمایہ کاروں کو فلیٹس فروخت کیے گئے۔ تاہم اب زمین کی ملکیت سے متعلق تنازع کی وجہ سے یہ پروجیکٹ رُک چکا ہے۔
آر پی سنگھ، جو اس 10 ایکڑ اراضی کے مالک ہیں، نے ایک تعمیراتی کمپنی کے ساتھ مشترکہ ترقی کا معاہدہ کیا تھا۔ مگر ان کے خاندان کے اندرونی قانونی تنازع نے پورے منصوبے کو بحران میں ڈال دیا ہے۔
شکایت کنندگان کے مطابق، سنگھ نے 3 ایکڑ 24 گنٹے اراضی اپنی بیٹی چیتنا کور ،کو ہبہ کی تھی۔ ان کی موت کے بعد، سنگھ کی اہلیہ ہروِیندر کور نے بظاہر بغیر داماد کی اجازت کے ہبہ نامہ منسوخ کردیا اور زمین ڈیولپمنٹ کے لیے حوالے کردی۔ اس اہم معاملے سے خریداروں کو بالکل لاعلم رکھا گیا۔
یہ حقیقت ایک بینک لون کی جانچ کے دوران سامنے آئی، جس کے بعد پریشان سرمایہ کاروں نے سی سی ایس پولیس سے رجوع کیا۔ قانونی موقف واضح نہ ہونے کے سبب، کئی خریداروں کی قرض منظوری معطل ہوچکی ہے جبکہ کچھ افراد قسطیں ادا کرنے میں بھی مشکلات کا شکار ہیں۔
آر پی سنگھ اس وقت سی سی ایس پولیس کی حراست میں ہیں۔ قبل ازیں، آئی-ٹاور تعمیراتی کمپنی نے بھی رائے دُرگم پولیس اسٹیشن میں ان کے خلاف شکایت درج کروائی تھی۔
خریداروں کا الزام ہے کہ سنگھ اور ان کے اہل خانہ نے زمین کی ملکیت سے متعلق اہم معلومات چھپائیں، جس کے باعث سینکڑوں افراد کو مالی نقصان اور قانونی پیچیدگیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔