
حیدرآباد: ہندوستان میں بڑھتی ہوئی لسانی کشیدگی کے ماحول میں تلنگانہ کے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے جمعرات کے روز ایک منفرد اور باہمی احترام پر مبنی مہم ’’Hyderabad Welcomes Everyone‘‘ کا آغاز کیا، جس کا مقصد حیدرآباد کو کثیر لسانی ہم آہنگی اور سماجی شمولیت کا مرکز پیش کرنا ہے۔
اس مہم کا مرکزی پوسٹر جو سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہو چکا ہے، لفظ ’Welcome‘ کو 24 سے زائد زبانوں میں پیش کرتا ہے، جن میں تلگو، اُردو، ہندی، کنڑ، ملیالم، پنجابی، بنگالی سے لے کر سواحیلی اور جرمن تک شامل ہیں۔ یہ الفاظ ریاست تلنگانہ کے نقشے کے پس منظر میں دکھائے گئے ہیں، جو ایک علامتی اظہار ہے کہ تلنگانہ سب کا خیرمقدم کرتا ہے۔
وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی نے اس مہم کو ایک تہذیبی، سیاسی اور سماجی پیغام قرار دیا ہے جو لسانی تناؤ کے برعکس تلنگانہ کو ہم آہنگ، روادار اور کثیرالثقافتی ریاست کے طور پر پیش کرتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر یاد دلایا کہ ہندی محض سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے، قومی زبان نہیں، اور کسی پر کوئی زبان زبردستی تھوپنے کی ضرورت نہیں۔
یہ مہم نہ صرف برانڈنگ کا آلہ ہے بلکہ “تلنگانہ 2047” کے وژن کا حصہ ہے، جو بھارت کی آزادی کے 100 سال مکمل ہونے تک ریاست کی ترقی، ہم آہنگی اور عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہے۔
تلنگانہ حکومت مسلسل تلگو اور اردو زبانوں کو عوامی تعلیم اور ثقافتی پروگراموں میں فروغ دے رہی ہے، جس سے حیدرآباد کی تاریخی تہذیبی شناخت محفوظ رہتی ہے۔
پوسٹر پر تحریر ہے:
“Come to Hyderabad to work, to connect, to study, to invest, to explore, to grow, to settle, to do business, to thrive & to belong”
یعنی “آئیے حیدرآباد: کام کے لیے، جڑنے کے لیے، تعلیم کے لیے، سرمایہ کاری کے لیے، تلاش، ترقی، سکونت، کاروبار، کامیابی اور اپنا پن پانے کے لیے”۔
سیاسی مبصرین کے مطابق یہ مہم نہ صرف داخلی سطح پر بین الثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دیتی ہے بلکہ سرمایہ کاروں، طلبہ، اور پیشہ ور افراد کو بھی یہ پیغام دیتی ہے کہ Hyderabad Welcomes — کھلے دل، وسیع ذہن اور متنوع ماحول کے ساتھ۔