بیگم پیٹ نالوں پر قبضے ختم کرنے میں ہائیڈرا کا ایکشن، سیلابی پانی کی نکاسی کا مسئلہ حل ہونے کی امید | HYDRAA

HYDRAA

حیدرآباد: شہر کے بیگم پیٹ علاقے میں بارش کے بعد پیدا ہونے والی شدید پانی جمع ہونے کی شکایات کے بعد HYDRAA (حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹ پروٹیکشن ایجنسی) نے کنٹونمنٹ بورڈ کے ساتھ مل کر نالوں پر ناجائز تجاوزات کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر دیا ہے۔

جمعرات کے روز HYDRAA کے کمشنر اے وی رنگناتھ اور کنٹونمنٹ سی ای او مدھوکُر نائک نے پیٹنی علاقے میں متاثرہ مقامات کا دورہ کیا اور حالات کا بذاتِ خود جائزہ لیا۔ خاص طور پر حشمت پیٹ اور پکٹ کے مقامات پر صورتحال تشویشناک تھی، جہاں ایک نالا جو کبھی 17 میٹر چوڑا تھا، اب سکڑ کر محض 6 میٹر رہ گیا ہے۔ اس تنگی کے باعث محلہ مہندرہ ہلز، پکٹ، جے بی ایس، بالامرائی، اور ویمان نگر میں بارش کے دوران سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے۔

مقامی لوگوں نے پرانی تصاویر دکھا کر واضح کیا کہ کس طرح وقت کے ساتھ نالے سکڑتے گئے۔ ان کا الزام تھا کہ تجاوزات نے پانی کی قدرتی نکاسی کو متاثر کر دیا ہے۔ شہریوں نے پہلے بھی کنٹونمنٹ بورڈ سے شکایت کی تھی اور اس ہفتے HYDRAA سے دوبارہ رجوع کیا۔

چکوٹی گارڈنز میں بھی یہی کہانی تھی، جہاں 6 میٹر چوڑا نالا اب بمشکل 4.5 میٹر چوڑا رہ گیا ہے۔ پرکاش نگر میٹرو اسٹیشن کے قریب کچھ افراد نے اپنی سہولت کے لیے نالے کا رخ موڑ دیا، جس سے صورتحال مزید بگڑ گئی۔ اپارٹمنٹس کے مکینوں نے موبائل پر ویڈیوز اور تصاویر دکھا کر حکام سے فوری کارروائی کی اپیل کی۔

رنگناتھ نے معائنہ کے بعد یقین دہانی کروائی کہ سروے آف انڈیا کے ڈیٹا، نیشنل ریموٹ سینسنگ سینٹر (NRSC) کی سیٹلائٹ تصاویر، اور کمیٹی رپورٹس کی بنیاد پر اگلے اقدامات طے کیے جائیں گے۔

بعد ازاں HYDRAA کی ٹیموں نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نالوں پر بنی ناجائز تعمیرات کو منہدم کر دیا۔ یہ قدم شہر کی بگڑتی نکاسی آب کو درست کرنے کی سمت ایک اہم پیش رفت ہے—اور ان مکینوں کے لیے راحت کا سانس جو برسوں سے پانی میں ڈوبی زندگی گزار رہے تھے۔

Exit mobile version