:حیدرآباد، HYDRAA یعنی حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ اسسیٹ پروٹیکشن ایجنسی کے کمشنر رنگناتھ نے منگل کے روز مچا بولارم میں واقع ہندو شمشان گھاٹ کے قریب قائم ڈمپ یارڈ کا معائنہ کیا اور مقامی افراد سے ملاقات کر کے ان کی شکایات سنی۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ اس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جائے گا۔
کمشنر کے مطابق، راکی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی جانب سے ہندو شمشان گھاٹ کے قریب ڈمپ یارڈ قائم کیے جانے کی متعدد شکایات موصول ہوئی تھیں۔ مقامی لوگوں نے الزام لگایا کہ مخصوص زمین پر غیرقانونی تعمیرات ہو رہی ہیں اور شمشان گھاٹ کو آہستہ آہستہ کچرے کے مقام میں تبدیل کیا جا رہا ہے۔
رنگناتھ نے بتایا کہ اس مقام کا معائنہ مقامی رکن اسمبلی مَرّی راج شیکھر ریڈی، رکن پارلیمان ایٹالہ راجندر، اور سابق ایم ایل اے مائناپلی ہنمنت راؤ نے بھی کیا ہے۔ وزیر شری دھر بابو کو اس بارے میں اطلاع دی گئی تو انہوں نے متعلقہ عہدیداروں کو ہدایت دی کہ معاملہ فوری طور پر حل کیا جائے۔
HYDRAA کمشنر کا انتباہ: شمشان گھاٹ کی زمین پر قبضہ ناقابل قبول
کمشنر رنگناتھ نے واضح کیا کہ شمشان گھاٹ کے لیے مختص زمین پر کسی بھی قسم کی ڈمپنگ یا تعمیرات قطعی ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے الوال میونسپلٹی کے ڈپٹی کمشنر سرینواس ریڈی کو ہدایت دی کہ شمشان گھاٹ کے احاطے میں تمام ڈمپنگ اور تعمیری سرگرمیوں کو فوری طور پر روکا جائے۔
انہوں نے بتایا کہ سرکاری طور پر صرف دو ایکڑ زمین کو کچرا جمع کرنے کے لیے مختص کیا گیا ہے، لیکن فی الحال تقریباً پانچ ایکڑ رقبے کا استعمال ہو رہا ہے، جو قواعد کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
رنگناتھ نے تسلیم کیا کہ مقامی افراد گزشتہ 24 دنوں سے شمشان گھاٹ کی حفاظت کے لیے احتجاج کر رہے ہیں، جس کے بعد معاملہ عوامی نمائندوں تک پہنچا ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ غیرقانونی ڈمپنگ کی وجہ سے مقامی آبادی میں صحت سے متعلق مسائل پیدا ہو رہے ہیں، جنہیں مدنظر رکھتے ہوئے جلد از جلد اصلاحی اقدامات کیے جائیں گے تاکہ عوامی صحت اور سرکاری زمین دونوں کا تحفظ کیا جا سکے۔