
حیدرآباد: گچی باؤلی پولیس نے دو افراد کو [en]HYDRAA[/en] یعنی حیدرآباد ڈیزاسٹر ریسپانس اینڈ ایسیٹس مانیٹرنگ اینڈ پروٹیکشن ایجنسی کے نام کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک بلڈر کو دھمکانے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔
ملزمان کی شناخت میریالہ ویدانتم اور یلیشیٹی شوبھن بابو کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس کے مطابق دونوں افراد ایک زیر تعمیر اپارٹمنٹ سائٹ پر پہنچے اور یہ دعویٰ کرتے ہوئے تعمیراتی کام بند کروانے کی کوشش کی کہ یہ عمارت غیر قانونی ہے اور اسے HYDRAA کے احکامات پر منہدم کیا جائے گا۔ ویدانتم ڈرائیور کے طور پر کام کرتا ہے، جبکہ شوبھن بابو آر ٹی سی کا ریٹائرڈ ملازم ہے۔
متاثرہ بلڈر کی شکایت پر پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے دونوں کو حراست میں لے لیا۔
حکام نے واضح کیا ہے کہ HYDRAA کے نام پر بلیک میلنگ کے متعدد واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ ایجنسی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ اگر کوئی اس کے نام کا غلط استعمال کرے یا رشوت طلب کرے تو فوری طور پر 8712406899 پر کال یا واٹس ایپ کے ذریعے اطلاع دیں۔
گزشتہ کچھ مہینوں میں HYDRAA کی جانب سے حیدرآباد میں غیر قانونی عمارتوں کے انہدام کا سلسلہ جاری ہے، جس کا فائدہ اٹھا کر کچھ عناصر جعلی سرگرمیوں میں ملوث ہو گئے ہیں۔ بعض افراد بلڈرز کو بفر یا ایف ٹی ایل زون سے باہر تعمیرات کے بہانے ڈرا دھمکا کر رشوت وصول کر رہے ہیں۔ بعض نے تو اپنے تصاویر سرکاری افسران کے ساتھ دکھا کر سچائی کا تاثر دیا۔
HYDRAA کے کمشنر اے وی رنگناتھ نے خبردار کیا ہے کہ ایجنسی کے نام پر کسی بھی قسم کی بلیک میلنگ یا جعلسازی کرنے والوں کو جیل کی ہوا کھانا پڑے گی۔ انہوں نے کہا کہ بعض نام نہاد سماجی کارکن خود کو HYDRAA سے منسلک ظاہر کر کے بلڈرز سے رقم وصول کر رہے ہیں، جو ناقابل برداشت ہے۔