
حیدرآباد: سکندرآباد کے ریجیمنٹل بازار میں واقع ‘انڈین اسپرم ٹیک’ ٹیسٹ ٹیوب بیبی سنٹر پر پولیس کے چھاپے کے دوران ایک Illegal IVF Hyderabadریاکٹ کا انکشاف ہوا ہے، جہاں اجازت کے بغیر نطفے اور بیضے اکٹھا کیے جا رہے تھے اور انہیں سروگیسی کے لیے استعمال کیا جا رہا تھا۔
پولیس نے سنٹر پر کارروائی کرتے ہوئے 7 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔ کلینک کے مینیجر پنکج سونی کو اس ریاکٹ کا مرکزی ملزم قرار دیا گیا ہے۔
تحقیقات سے پتہ چلا ہے کہ ‘انڈین اسپرم ٹیک’ کا ایک اور غیر رجسٹرڈ ادارے ‘سروشتی ٹیسٹ ٹیوب سنٹر’ سے براہ راست رابطہ تھا اور دونوں مراکز مناسب طبی منظوری کے بغیر کام کر رہے تھے۔
نطفے حیدرآباد سے جمع کر کے دیگر ریاستوں کو بھیجے جا رہے تھے
پولیس کے مطابق یہ غیر قانونی ادارہ حیدرآباد میں نطفے اکٹھا کر کے گجرات، احمدآباد اور مدھیہ پردیش کے آئی وی ایف سنٹرس کو روانہ کر رہا تھا۔ ہر نطفے کے بدلے میں ڈونرز کو 4,000 روپئے تک کی رقم دی جاتی تھی۔
یہ انکشاف پولیس کی جانب سے ‘انڈین اسپرم ٹیک’ پر کیے گئے چھاپے کے دوران ہوا، جہاں دستاویزات اور نمونے ضبط کیے گئے۔
گرفتار ہونے والوں میں پنکج، سمپت، سرینو، جتیندر، شیوا، منی کانتھ اور بورول شامل ہیں۔
گوپال پورم پولیس اس غیر قانونی IVF Hyderabad نیٹ ورک کی مزید پرتیں کھولنے کے لیے تفتیش جاری رکھے ہوئے ہے۔