
حیدرآباد: غیر قانونی شراب یونٹس کے خلاف حالیہ ایکسائز کارروائیوں کے بعد لت کے شکار کئی افراد اچانک بے قابو ہوکر علاج کے لیے ایرہ گڈہ مینٹل اسپتال پہنچنے لگے۔ شراب کی فراہمی بند ہونے پر ان میں شدید جسمانی اور ذہنی تبدیلیاں دیکھنے میں آئیں۔
انسٹی ٹیوٹ آف مینٹل ہیلتھ کی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر انیتا رائیرالا کے مطابق بدھ کو او پی بلاک میں 100 مریض آئے، جن میں Illicit Toddy کی تعداد 30 تھی۔
اس سے ایک دن قبل منگل کو 40 ایسے مریض رجسٹر ہوئے، جن میں 3 کو داخل کرنا پڑا جبکہ 37 کو دوا دے کر گھر بھیج دیا گیا۔
ڈاکٹر رائیرالا نے بتایا کہ بدھ کو لائے گئے مریضوں کی حالت زیادہ سنگین نہیں تھی۔ ان کا تفصیلی معائنہ جمعہ کو کیا جائے گا اور مزید علاج تجویز کیا جائے گا۔
حکام کا کہنا ہے کہ غیر قانونی شراب کی اچانک بندش سے کئی محلوں میں نشہ کے عادی افراد کو شدید پریشانی کا سامنا ہے، جن میں سے اکثر بے قابو رویہ، گھبراہٹ اور جسمانی تکلیف کی علامات کے ساتھ اسپتال پہنچ رہے ہیں۔
ایکسائز محکمے کی کارروائی کے بعد شہر میں غیر قانونی شراب کے کاروبار پر بڑا اثر پڑا ہے، تاہم اس کے انسانی پہلو نے طبی اداروں کو چوکنا کر دیا ہے۔