
حیدرآباد: تلنگانہ میں کانگریس حکومت نے اب تک [en]Indiramma Housing Scheme[/en] کے تحت تین لاکھ مکانات کی منظوری دی ہے، جس کا مقصد ریاست بھر میں کم آمدنی والے خاندانوں کو مستقل رہائش فراہم کرنا ہے۔
ریاستی وزیر محصولات، ہاؤزنگ، اور اطلاعات و تعلقات عامہ پونگلیٹی سرینواس ریڈی نے پیر کے روز ایک جائزہ اجلاس میں یہ تفصیلات پیش کیں۔ انہوں نے بتایا کہ تلنگانہ حکومت فی یونٹ 5 لاکھ روپئے کے خرچ سے یہ مکانات تعمیر کر رہی ہے، اور اس کے لیے مرکز کی کسی ہاؤزنگ اسکیم پر انحصار نہیں کیا جا رہا۔
منظور شدہ مکانات میں سے تقریباً 1.23 لاکھ مختلف مراحل میں زیر تعمیر ہیں۔ حکومت نے مجموعی طور پر 4.5 لاکھ مکانات کا ہدف مقرر کیا ہے، جس کے تحت ہر اسمبلی حلقے کو 3,500 مکانات دیے جا رہے ہیں۔ اس منصوبے پر اندازاً 22,500 کروڑ روپئے کی لاگت آئے گی۔
مستفیدین کی سہولت کے لیے حکومت ہر مکان کے لیے 40 میٹرک ٹن ریت مفت فراہم کر رہی ہے، اور تعمیراتی ادائیگیاں ہر پیر کو براہ راست مستفیدین کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جا رہی ہیں تاکہ شفافیت برقرار رہے اور تاخیر نہ ہو۔
پونگولیٹی نے عہدیداروں پر زور دیا کہ جن اضلاع میں پیش رفت سست ہے وہاں کام کی رفتار تیز کی جائے، اور شہری علاقوں کے لیے علیحدہ منصوبہ تیار کیا جائے۔ انہوں نے گریٹر حیدرآباد، ورنگل، محبوب نگر، نظام آباد، کریم نگر، اور نلگنڈہ جیسے علاقوں میں دستیاب اراضی کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دی۔
وزیر موصوف نے کہا کہ اندرّما اسکیم کے تحت حکومت جھونپڑی بستیوں کا مکمل خاتمہ اور تلنگانہ کو غریبوں کے لیے مثالی ریاست میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
🔹పేదలకు గృహవసతి కల్పించడంలో దేశానికే తెలంగాణ తలమానికం
🔹ఇప్పటివరకు 3 లక్షల ఇండ్ల మంజూరుహైదరాబాద్ :- నిరుపేదలకు గృహ వసతి కల్పించడంలో భారత దేశంలోనే తెలంగాణ రాష్ట్రం తలమానికంగా నిలిచేలా ఇందిరమ్మ ఇండ్ల నిర్మాణాన్ని చేపడుతున్నామని రాష్ట్ర రెవెన్యూ, హౌసింగ్… pic.twitter.com/MI8dLuXN2V
— Ponguleti Srinivasa Reddy (@INC_Ponguleti) June 30, 2025