حیدرآباد: اریگیشن کے سابق چیف انجینئر ہری رام کے خلاف Irrigation ACB Raids کے تحت انسداد بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے ان کی جائیدادوں پر ایک ساتھ 14 مقامات پر چھاپے مارے ہیں۔ یہ کاروائیاں این ڈی ایس اے کی رپورٹ کی بنیاد پر کی گئی ہیں، جس میں کالیشورم پراجیکٹ کے ڈیزائن میں مبینہ بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔
ہری رام کالیشورم پروجیکٹ کے ڈیزائن میں کلیدی کردار ادا کر چکے ہیں۔ وہ نہ صرف کالیشورم کارپوریشن کے منیجنگ ڈائریکٹر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں، بلکہ اریگیشن ڈپارٹمنٹ میں ڈپٹی ای این سی کی حیثیت سے بھی کام کیا ہے۔ ان کی اہلیہ بھی اسی محکمہ میں ڈپٹی ای این سی کے عہدے پر فائز رہ چکی ہیں۔
اے سی بی کی جانب سے ہری رام کے خلاف مختلف مقامات پر چھاپے مارے گئے، جن میں ٹولی چوکی میں واقع ان کی رہائش گاہ شامل ہے۔ ان کے نام پر بڑی مقدار میں جائیدادیں اور دستاویزات ضبط کی گئی ہیں۔ خاص طور پر گجویل میں 30 ایکڑ اراضی سے متعلق دستاویزات حاصل ہوئی ہیں۔ مزید برآں، اے سی بی کو ہری رام کے نام پر تین بینک لاکرز کی موجودگی کا بھی پتہ چلا ہے۔
بتایا جا رہا ہے کہ گزشتہ سال ہری رام نے ایک کمیشن کے سامنے پیشی بھی دی تھی۔ این ڈی ایس اے رپورٹ میں جن نکات کی نشاندہی کی گئی، ان کی بنیاد پر یہ تازہ چھاپے مارے گئے۔ اے سی بی نے کہا ہے کہ ضبط شدہ دستاویزات اور شواہد کی بنیاد پر مزید قانونی کاروائی کی جائے گی۔