غزہ پر اسرائیلی فضائی حملے شدت اختیار کر گئے، تین دن میں 180 سے زائد فلسطینی جاں بحق | Israel Gaza Airstrikes

Israel Gaza Airstrikes

حیدرآباد: اسرائیل کی جانب سے غزہ پر فضائی حملے مسلسل شدت اختیار کرتے جا رہے ہیں، جہاں صرف جمعہ کے دن 115 فلسطینی جاں بحق ہوئے۔ اسرائیلی دفاعی افواج کی جانب سے گذشتہ تین دنوں سے جاری بمباری کے نتیجے میں غزہ کے کئی رہائشی علاقوں کو بار بار نشانہ بنایا گیا۔

جمعرات کی شب سے جمعہ کی صبح تک دیر البلح اور خان یونس کے اطراف کے علاقے شدید بمباری کی زد میں رہے۔ غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی کہ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، جب کہ سیکڑوں افراد زخمی ہوئے ہیں۔

یہ حملے اُس وقت مزید شدت اختیار کر گئے جب سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خلیجی ممالک کا دورہ مکمل کیا، جس میں اسرائیل شامل نہیں تھا۔

ادھر غزہ کی سرحد پر اسرائیلی ناکہ بندی کو تین ماہ ہو چکے ہیں، جس سے علاقے میں انسانی بحران مزید سنگین ہو چکا ہے۔ خان یونس میں بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب ہونے والے حملوں میں 54 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، جن میں ایک مقامی صحافی کے 11 رشتہ دار بھی شامل ہیں۔

اس سے ایک دن قبل، منگل کی رات سے بدھ کی صبح تک جاری فضائی حملوں میں مزید 70 فلسطینی مارے گئے، جن میں 22 بچے بھی شامل تھے۔

محض تین دنوں میں جاں بحق ہونے والوں کی مجموعی تعداد 180 سے تجاوز کر چکی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق صرف جمعہ کے دن کی 115 ہلاکتوں کے بعد مجموعی ہلاکتیں 53,000 سے بڑھ چکی ہیں، جب کہ زخمیوں کی تعداد لاکھوں میں ہے۔

Israel Gaza Airstrikes کے نتیجے میں نہ صرف انسانی جانوں کا ضیاع ہو رہا ہے بلکہ علاقے کی بنیادی سہولیات اور شہری ڈھانچہ بھی تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔

Exit mobile version