حیدرآباد: ریاستی وزیر Jupallay Krishna Rao نے پیر کے روز آچم پیٹ، ضلع ناگر کرنول میں دو برقی سب اسٹیشنز کے سنگ بنیاد تقریب کے موقع پر ایم ایل سی کے کویتا کے حالیہ بیان کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ کویتا نے اپنے والد کے چندر شیکھر راؤ کو “دیوتا جو شیطانوں سے گھرا ہوا ہے” قرار دیا تھا، جس پر جو پلی نے سوال اٹھایا کہ اگر اردگرد سب شیطان ہیں تو پھر دیوتا ہونے کا تصور کیسے ممکن ہے؟
انہوں نے کہا کہ اگر کویتا کے مطابق کے سی آر کے اطراف شیطانی عناصر ہیں، تو کیا وہ ان کی قیادت کرتے ہیں یا ان کے زیر اثر ہیں؟ دونوں باتیں بیک وقت ممکن نہیں۔
اس موقع پر نائب وزیر اعلیٰ مالو بھٹی وکرمارکا بھی موجود تھے، جہاں 132/33 کے وی اور 33/11 کے وی سب اسٹیشنز کے تعمیری کام کا آغاز کیا گیا۔
جو پلی کرشنا راؤ نے اسمبلی انتخابات کے دوران بی آر ایس کی جانب سے کانگریس کے اقتدار میں برقی کٹوتیوں کا خوف پھیلانے کی کوششوں کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ عوام نے جھوٹے پروپیگنڈے کو مسترد کر کے ترقی کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومت ریاست کو قرض کے دلدل میں دھکیل چکی تھی، مگر کانگریس حکومت اس کے باوجود اپنے وعدے پورے کر رہی ہے۔
انہوں نے چھ گارنٹی اسکیمات، کسان قرض معافی، ریتو بھروسہ، سبسڈی پر چاول کی تقسیم، مربوط اسکولز، بی سی ذات پات مردم شماری اور بی سی طبقات کے لیے ریزرویشن میں اضافہ جیسے اقدامات کو عوامی بہبود کے لیے حکومت کی سنجیدگی کی علامت قرار دیا۔
کے سی آر کے اس بیان پر کہ کانگریس حکومت کو دیکھ کر دکھ ہوتا ہے، جو پلی نے طنزیہ انداز میں کہا کہ شاید انہیں اس لیے دکھ ہو رہا ہے کہ اقتدار ہاتھ سے نکل گیا یا پھر ان شیطانوں سے گھِرے ہونے کی وجہ سے جن کا ذکر خود ان کی بیٹی نے کیا۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی کی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ کانگریس حکومت عوامی توقعات کے مطابق کام کر رہی ہے، اور یہی عوامی حمایت بی آر ایس اور اس کے سوشل میڈیا نیٹ ورک کو ہضم نہیں ہو رہی، اسی لیے وہ الزام تراشیوں پر اتر آئے ہیں۔
آخر میں جو پلی کرشنا راؤ نے عوام سے اپیل کی کہ وہ گمراہ کن اطلاعات پر یقین نہ کریں، کیونکہ کانگریس ہی ریاست اور ملک کی اصل محافظ ہے۔