نئی دہلی: موجودہ چیف جسٹس سنجیو کھنہ نے Chief Justice of India کے طور پر جسٹس بی آر گوای کے نام کی سفارش بدھ 16 اپریل کو وزارت قانون کو پیش کی۔ جسٹس گوای 14 مئی 2025 کو بھارت کے 52 ویں چیف جسٹس کے طور پر حلف لیں گے، جبکہ موجودہ چیف جسٹس سنجیو کھنہ 13 مئی کو سبکدوش ہو جائیں گے۔
جسٹس گوائی Chief Justice of India کے منصب پر فائز ہونے والے شیڈیولڈ کاسٹ پس منظر سے تعلق رکھنے والے دوسرے جج ہوں گے۔ ان سے قبل جسٹس کے جی بالا کرشنن اس اعلیٰ عہدے پر فائز رہ چکے ہیں۔
جسٹس گوائی کا دور بطور چیف جسٹس تقریباً چھ ماہ پر محیط ہوگا کیونکہ وہ رواں سال نومبر میں ریٹائر ہونے والے ہیں۔ مہاراشٹر کے ضلع امراؤتی سے تعلق رکھنے والے جسٹس گوائی نے 1985 میں اپنے قانونی کیریئر کا آغاز کیا۔ انہوں نے ابتدائی طور پر مہاراشٹر کے سابق ایڈووکیٹ جنرل اور ہائی کورٹ کے جج بیرسٹر راجا بھوسلے کے ساتھ کام کیا۔ 1987 سے 1990 کے درمیان انہوں نے بمبئی ہائی کورٹ میں وکالت کی۔
سال 1992 میں جسٹس گوائی کو مہاراشٹر حکومت کی جانب سے ناگپور بینچ بمبئی ہائی کورٹ میں اسسٹنٹ پلیڈر اور اسسٹنٹ پبلک پراسیکیوٹر مقرر کیا گیا۔ انہیں 2003 میں ہائی کورٹ کا ایڈیشنل جج مقرر کیا گیا۔ بعد ازاں 2019 میں وہ سپریم کورٹ میں بطور جج شامل ہوئے اور اب Chief Justice of India کے عہدے پر فائز ہونے جا رہے ہیں۔
جسٹس گوائ اس سے قبل مختلف ریاستی کاروائیوں میں بلڈوزر کے استعمال پر سوالات اٹھا چکے ہیں، جو ان کے عدالتی رویے میں اصولی مؤقف کی عکاسی کرتا ہے۔
پیر 14 اپریل کو ڈاکٹر بھیم راؤ امبیڈکر کی سالگرہ کے موقع پر سپریم کورٹ میں خطاب کرتے ہوئے جسٹس گوائی نے کہا کہ قوم ہمیشہ ڈاکٹر امبیڈکر اور ان کے ساتھیوں کی ممنون رہے گی جنہوں نے ہندوستان کا آئین تیار کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج بھارت ایک مضبوط، ترقی پذیر اور دنیا کی تیز ترین ترقی کرنے والی قوموں میں شامل ہے، جس کا سہرا امبیڈکر کی فکری رہنمائی، وژن اور دور اندیشی کو جاتا ہے جو آج بھی قوم کو جوڑنے اور مضبوط بنانے کا ذریعہ ہے۔