حیدرآباد: ریاستی وزیر برائے ریونیو، ہاؤسنگ، اور اطلاعات و تعلقات عامہ، پونگولیٹی سرینواس ریڈی نے اعلان کیا ہے کہ Justice for Farmers کے تحت ہر کاشتکار کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھو بھارتی قانون 2025 کو متعارف کرایا ہے تاکہ زمین سے متعلق مسائل کو حل کیا جا سکے۔
نلگنڈہ ضلع کے چندمپیٹ منڈل میں منعقدہ ایک اجلاس میں وزیر موصوف نے کہا کہ چار منڈلوں میں پائلٹ پروجیکٹ کے طور پر بھو بھارتی اسکیم کا آغاز کیا گیا ہے، جو مئی کے آخر تک مکمل ہو جائے گا۔ جون 2 سے، ہر گاؤں میں تحصیلدار سطح کے افسران زمین سے متعلق درخواستیں وصول کریں گے، اور کسانوں کو بغیر کسی فیس کے ان کے مسائل کا حل فراہم کیا جائے گا۔
وزیر نے مزید کہا کہ 6000 لائسنس یافتہ سرویئرز کو بھرتی کیا جائے گا، اور ہر گاؤں میں ایک گرام پنچایت آفیسر تعینات کیا جائے گا۔ ہر فرد کو آدھار کی طرز پر بھو دھار کارڈ جاری کیا جائے گا، جس میں ان کی زمین کی تفصیلات شامل ہوں گی۔ انہوں نے کہا کہ اب زمین کی رجسٹریشن کے وقت سروے میپ لازمی ہوگا، اور سادہ بیع نامہ معاہدوں کو بھو بھارتی کے تحت حل کیا جائے گا۔
وزیر نے کہا کہ حکومت نے 9.26 لاکھ سادہ بیع نامہ درخواستیں وصول کی ہیں، جن میں سے جائز درخواستوں کو حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھو بھارتی قانون کا مقصد ہر غریب فرد کے آنسو پونچھنا ہے، اور افسران کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس قانون کو مؤثر طریقے سے نافذ کریں۔
وزیر نے کہا کہ ڈی لیمیٹیشن فارسٹ زمینوں کی جانچ کی جائے گی، اور جو کسان واقعی ان زمینوں پر کاشت کر رہے ہیں، انہیں پٹہ جاری کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے بھو بھارتی کے تحت تمام مسائل کے حل کے لیے منصوبہ بندی کی ہے، اور یہ ثابت کیا ہے کہ ان کی حکومت مسائل کو حل کرنے والی حکومت ہے۔
اجلاس میں مقامی ایم ایل اے بالو نائک نے کہا کہ حکومت نے بھو بھارتی قانون کو 100 سال تک مؤثر رکھنے کے لیے متعارف کرایا ہے، اور چندمپیٹ منڈل کو پائلٹ منڈل کے طور پر منتخب کرنے کی درخواست کی۔ انہوں نے کہا کہ ایس سی اور ایس ٹی برادریوں کو اضافی کوٹہ کے تحت اندراما مکانات دیے جائیں، اور ڈی لیمیٹیشن زمینوں کے مسائل کو حل کیا جائے۔
ایم ایل سی شنکر نائک نے کہا کہ حکومت نے دھرنی کی جگہ بھو بھارتی متعارف کرایا ہے، اور غریبوں کے لیے مختلف فلاحی اسکیمیں نافذ کی ہیں۔ ایم ایل سی نیلکنٹی ستیہ نے کہا کہ دھرنی میں کئی مسائل تھے، اور بھو بھارتی ان مسائل کو حل کرنے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے۔
ضلع کلکٹر تریپاٹھی نے کہا کہ بھو بھارتی کو تمام افراد کے فائدے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، اور 2020 میں دھرنی کی وجہ سے چندمپیٹ منڈل کے 6 گاؤں بلاک ہو گئے تھے، جنہیں اب بھو بھارتی کے ذریعے حل کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ رجسٹریشن کے لیے درخواست دینے کے 30 دن بعد کام مکمل ہو جائے گا، اور اگر نہیں ہوا تو 31ویں دن خود بخود مکمل ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ بھو بھارتی کے تحت مفت قانونی مدد فراہم کی جائے گی، اور زمین کے ریکارڈز کو سال میں ایک بار اپ ڈیٹ کیا جائے گا۔
اجلاس میں مارکیٹ کمیٹی چیئرمین مادھوریڈی، ضلع ایس پی شرت چندر پوار، دیوراکونڈا ایڈیشنل ایس پی مؤنیکا، اور دیگر عوامی نمائندے شریک ہوئے۔