کے اے پال نے بی آر ایس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکومت کو ایس ایل بی سی ٹنل بحران پر تبصرہ کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں۔ انہوں نے حکومتوں سے جوابدہی اور ریسکیو آپریشن میں تیزی کا مطالبہ کیا۔
حیدرآباد: معروف سیاسی رہنما کے اے پال نے بی آر ایس پارٹی پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسے ایس ایل بی سی (سری سیلم لیفٹ بینک کینال) ٹنل حادثے پر تبصرہ کرنے کا کوئی اخلاقی حق نہیں۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے الزام لگایا کہ سابق حکومت نے احتیاطی تدابیر اختیار نہیں کیں، جس کے نتیجے میں یہ بحران پیدا ہوا۔
کے اے پال نے مزید کہا کہ بی آر ایس حکومت نے بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبوں کو نظرانداز کیا اور بڑے ترقیاتی منصوبوں میں مزدوروں کی حفاظت کو یقینی بنانے میں ناکام رہی۔ “اب، جب کہ انہیں اقتدار سے باہر کر دیا گیا ہے، وہ دوسروں کو مورد الزام ٹھہرانے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ اپنی کوتاہیوں کو نظرانداز کر رہے ہیں،” انہوں نے کہا۔
حکومتوں سے جوابدہی کا مطالبہ
کے اے پال نے موجودہ اور سابقہ دونوں حکومتوں سے مکمل جوابدہی قبول کرنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے حکام پر زور دیا کہ وہ ریسکیو آپریشن کو اولین ترجیح دیں اور مستقبل میں ایسے واقعات سے بچنے کے لیے احتیاطی اقدامات کریں۔
کے اے پال کے یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب تلنگانہ میں سیاسی تناؤ بڑھ رہا ہے اور مختلف رہنما ایس ایل بی سی ٹنل بحران کے حوالے سے ایک دوسرے پر الزامات عائد کر رہے ہیں۔ دوسری جانب، ریسکیو آپریشن جاری ہے اور عوامی بے چینی میں اضافہ ہو رہا ہے۔