حیدرآباد: اینٹی کرپشن بیورو (ACB) نے کالیشورم پراجیکٹ کے ایگزیکٹیو انجینئر Kaleshwaram Engineer نونے سریدھر کو غیر قانونی دولت جمع کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ ACB عدالت نے انہیں 14 دن کی عدالتی تحویل میں بھیج دیا ہے، جس کے بعد جمعرات کی صبح انہیں چنچل گوڑہ جیل منتقل کر دیا گیا۔
Kaleshwaram Engineer نونے سریدھر کے خلاف یہ بڑی کارروائی اُس وقت عمل میں آئی جب ACB نے حیدرآباد، کریم نگر اور بنگلورو میں ان سے وابستہ 13 مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے۔ سریدھر کو سب سے پہلے کریم نگر میں حراست میں لیا گیا اور بعد میں مزید تفتیش کے لیے حیدرآباد منتقل کیا گیا۔ ایجنسی اب ان کے بینک لاکرز تک رسائی حاصل کرنے کے لیے حراست کی درخواست کر رہی ہے، جن میں مزید غیر محسوب دولت چھپی ہونے کا شبہ ہے۔
ذرائع کے مطابق، نونے سریدھر کے غیر قانونی اثاثوں کی بازاری قیمت 100 کروڑ روپئے سے بھی تجاوز کر چکی ہے۔ حیدرآباد میں چھ، بنگلورو میں چار اور کریم نگر میں متعدد مقامات بشمول کالیشورم پراجیکٹ آفس پر تلاشی لی گئی۔ چھاپوں کے دوران افسران کو غیر معمولی دولت اور بدعنوانی کے کئی شواہد ملے ہیں۔
سریدھر محکمہ آبپاشی کے چوپاڈنڈی ڈویژن میں ایگزیکٹیو انجینئر کے طور پر تعینات تھے اور کالیشورم پراجیکٹ کے تحت تعمیر کیے گئے ہائی پروفائل گایتری پمپ ہاؤس کی نگرانی کرتے تھے۔ شبہ ہے کہ ‘باہوبلی موٹرز’ کی خریداری میں بھی انہوں نے بھاری کمیشن حاصل کیا۔ اس کے علاوہ وہ راماڈوگو منڈل، چوپاڈنڈی حلقہ میں ایک اور بڑے پمپ ہاؤس کے انچارج بھی تھے۔
ACB کی تحقیقات سے انکشاف ہوا ہے کہ سریدھر نے کئی برسوں سے اپنے بااثر عہدے کا ناجائز فائدہ اٹھا کر بے حساب دولت جمع کی۔ ان کے خلاف مزید تفتیش جاری ہے اور جلد ہی دیگر شواہد بھی منظر عام پر لائے جا سکتے ہیں۔
یہ گرفتاری کالیشورم پراجیکٹ میں جاری بدعنوانی کے سلسلے میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔