حیدرآباد: ریاستی حکومت کی جانب سے کالیشورم آبپاشی پراجکٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ کے لئے تشکیل دیا گیا عدالتی کمیشن Kaleshwaram Probe اپنی تحقیقات مکمل کر چکا ہے، اور رپورٹ جلد حکومت کو پیش کی جائے گی۔
یہ کمیشن سپریم کورٹ کے سبکدوش جج مسٹر جسٹس پی سی گھوش کی قیادت میں مارچ 2024ء میں تشکیل دیا گیا تھا، جس نے میدی گڈہ، انارم اور سندیسیلا ڈیمس سے متعلق تعمیراتی خامیوں، ڈیزائن، معیار اور نگہداشت کے مختلف پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا۔ اس دوران کئی سرکاری عہدیداروں کے بیانات قلمبند کئے گئے اور کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل، ویجلنس اور نیشنل ڈیمس سیفٹی اتھارٹی کی رپورٹس کا بھی باریک بینی سے مطالعہ کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق مسٹر جسٹس پی سی گھوش نے اپنی رپورٹ مکمل کر لی ہے، جو ممکنہ طور پر 22 تا 24 مئی کے درمیان ریاستی حکومت کو پیش کی جائے گی۔ یہ رپورٹ تقریباً 400 صفحات پر مشتمل ہے۔
ابتدائی مرحلے میں کمیشن نے سابق چیف منسٹر کے چندرشیکھر راو، سابق وزیر آبپاشی ہریش راو اور ای راجندر کو بھی پوچھ تاچھ کے لیے طلب کرنے کا منصوبہ بنایا تھا، تاہم بعدازاں یہ کارروائی موخر کر دی گئی۔ اب جب کہ رپورٹ مکمل ہو چکی ہے، بظاہر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ان شخصیات کو کمیشن کے روبرو پیش نہیں کیا جائے گا۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ کمیشن کی میعاد میں ماضی میں کئی مرتبہ توسیع کی گئی تھی تاکہ تحقیقات کو جامع اور مکمل بنایا جا سکے۔ رپورٹ کی روشنی میں حکومت کی جانب سے ممکنہ آئندہ اقدامات پر سب کی نگاہیں مرکوز ہیں۔