کالیشورم پروجیکٹ انکوائری: کے سی آر 11 جون کو ہوں گے پیش، عدالتی کمیشن میں اہم گواہیاں متوقع |

Kaleshwaram probe

حیدرآباد: تلنگانہ کے سابق وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے Kaleshwaram probe کے سلسلے میں عدالتی کمیشن کے سامنے اپنی پیشی مؤخر کروالی ہے۔ اب وہ 11 جون کو حاضر ہوں گے، جبکہ پہلے انہیں 5 جون کو پیش ہونا تھا۔ یہ انکوائری ریاست کے سب سے بڑے آبپاشی منصوبے کالیشورم لفٹ اِرّیگیشن پروجیکٹ میں مبینہ بے قاعدگیوں کی جانچ کر رہی ہے۔

ایک رکنی کمیشن، جس کی قیادت سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج جسٹس پی سی گھوش کر رہے ہیں، نے مارچ میں اپنی کارروائی کا آغاز کیا تھا، جب میڈی گڈہ بیارج میں ساختی خرابی کی اطلاعات سامنے آئیں۔ کے سی آر، جنہوں نے بطور وزیراعلیٰ اس منصوبے کی نگرانی کی، نے ذاتی وجوہات کی بنیاد پر مہلت مانگی تھی، جسے کمیشن نے قبول کرتے ہوئے نیا سمن جاری کیا۔

تحقیقات کا دائرہ منصوبہ بندی سے لے کر عمل درآمد تک کے ہر پہلو کو گھیرے میں لے رہا ہے—جس میں ناقص ڈیزائن، معیار پر کمزور کنٹرول، اور مالی بے ضابطگیوں جیسے الزامات شامل ہیں۔ میڈی گڈہ، انارم، اور سندیلا بیارجز، جو اس عظیم منصوبے کے اہم حصے تھے، اب انکوائری کے مرکزی نکات بن چکے ہیں، کیونکہ ان میں کئی جگہ ڈھانچے خستہ ہوچکے ہیں۔

کے سی آر کی نئی پیشی ایسے وقت طے ہوئی ہے جب کئی اہم گواہیاں ریکارڈ ہونے والی ہیں۔ 6 جون کو سابق وزیر آبپاشی ٹی ہریش راؤ، جنہوں نے بی آر ایس حکومت میں اس محکمے کی قیادت کی، کمیشن کے سامنے پیش ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق، کے سی آر اپنی گواہی ہریش راؤ کے بیان کے بعد کی ترتیب پر منحصر کر سکتے ہیں۔

ایک اور اہم نام، بی جے پی رکن پارلیمنٹ اور سابق وزیر خزانہ ایٹالا راجندر کا بھی کمیشن کے سامنے 9 جون کو بیان ریکارڈ کیا جائے گا۔ کبھی کے سی آر کے قریبی ساتھی رہے ایٹالا راجندر بھی پہلی بار اس انکوائری میں جرح کا سامنا کریں گے۔

کالیشورم منصوبہ، جسے ابتدا میں تلنگانہ کی تقدیر بدلنے والا منصوبہ قرار دیا گیا تھا، اب سیاسی تنازعات کا مرکز بن چکا ہے۔ لاگت میں اضافے، تکنیکی خامیوں اور جواب دہی کی کمی پر بڑھتی تنقید کے بعد یہ انکوائری ریاست کے حالیہ برسوں کی سب سے بڑی سیاسی جانچ تصور کی جا رہی ہے۔

Exit mobile version