کالیشورم لفٹ ایریگیشن پروجیکٹ کی تحقیقات دوبارہ شروع، کمیشن نے اہم گواہوں کو طلب کر لیا

کالیشورم لفٹ ایریگیشن پروجیکٹ تحقیقات

کالیشورم لفٹ ایریگیشن پروجیکٹ کی تحقیقات دوبارہ شروع، کمیشن نے اہم گواہوں کو طلب کر لیا

جسٹس پی سی گھوش کمیشن 27 فروری سے کالیشورم لفٹ ایریگیشن پروجیکٹ کی تحقیقات دوبارہ شروع کرے گا، تعمیراتی خامیوں اور مالی امور پر مزید سوالات متوقع۔

حیدرآباد: جسٹس پی سی گھوش کمیشن 27 فروری سے کالیشورم لفٹ ایریگیشن پروجیکٹ

(KLIP) کی تحقیقات دوبارہ شروع کرنے جا رہا ہے، جس میں میڈی گڈا، انارم اور سندیلا بیراجز پر خصوصی توجہ دی جائے گی۔ تحقیقات کے اگلے مرحلے میں ان افراد کو دوبارہ طلب کیا جائے گا جنہوں نے پہلے ہی اپنے بیانات ریکارڈ کرائے تھے، بشمول وہ انجینئرز جو منصوبے کی منظوری اور تعمیراتی عمل کی نگرانی کے ذمہ دار تھے۔

تحقیقات کا دائرہ وسیع، مزید سوالات متوقع
ابتدائی تحقیقات کے دوران کمیشن 109 افراد کے بیانات قلمبند کر چکا ہے، جن میں پروجیکٹ انجینئرز، ڈیزائن کنسلٹنٹس، آپریشن اور مینٹیننس عملہ، اور تعمیراتی کمپنیوں کے نمائندے شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، عوامی سماعتوں کا انعقاد کیا گیا، جس میں مختلف فریقین کے بیان حلفی کی بنیاد پر شواہد جمع کیے گئے۔

کمیشن نے 400 صفحات پر مشتمل ایک جامع رپورٹ تیار کر لی ہے، جس میں اب تک کی تحقیقات کے نتائج شامل ہیں۔ جیسے جیسے انکوائری اپنے اختتام کی طرف بڑھ رہی ہے، ریٹائرڈ چیف انجینئر نریندر ریڈی اور کالیشورم کارپوریشن کے مینیجنگ ڈائریکٹر ہری رام سمیت دیگر اہم عہدیداروں کو مزید پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا گیا ہے۔

تحقیقات کے لیے مدت میں توسیع، حتمی رپورٹ کی تیاری
تحقیقات کو مکمل طور پر شفاف اور جامع بنانے کے لیے تلنگانہ حکومت نے کمیشن کی مدت میں مزید دو ماہ کی توسیع کر دی ہے۔ اس دوران، تمام بیانات اور دستاویزات کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، تاکہ کمیشن اپنی حتمی رپورٹ حکومت کو پیش کر سکے۔

کالیشورم لفٹ ایریگیشن پروجیکٹ، جو تلنگانہ کا ایک بڑا آبپاشی منصوبہ ہے، اپنی تعمیراتی معیار، مالی استحکام اور عملی کارکردگی کے حوالے سے مسلسل زیر بحث ہے۔ آئندہ سماعتوں میں اس منصوبے کے نفاذ اور انتظام سے متعلق کئی اہم امور پر مزید روشنی ڈالے جانے کی توقع ہے۔

Exit mobile version