
حیدرآباد: ایک ریٹائرڈ نجی ملازم کو [en]Cyber Scam[/en] کا شکار بناتے ہوئے دھوکہ بازوں نے دہلی پولیس کے اہلکار ظاہر ہوکر 22.05 لاکھ روپئے ہتھیا لیے۔ یہ واقعہ رچہ کونڈہ سائبر کرائم پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا ہے۔
متاثرہ شخص، جو کاپرا علاقے میں تنہا زندگی گزار رہا ہے، کو 16 جون کو ایک فون کال موصول ہوئی۔ فون کرنے والے خود کو دہلی سی آئی ڈی کے افسران ظاہر کر رہے تھے اور انہوں نے دعویٰ کیا کہ متاثرہ کا آدھار نمبر غیر قانونی لین دین سے منسلک ہے اور اس کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ اور ریزرو بینک آف انڈیا کی جانب سے نوٹس جاری کیے گئے ہیں، اور متاثرہ کو دہلی میں تحقیقات کے لیے پیش ہونا ہوگا۔
جب متاثرہ نے کسی قسم کی مداخلت سے انکار کیا تو دھوکہ بازوں نے گرفتاری کی دھمکی دی اور کہا کہ اگر تعاون نہ کیا گیا تو سخت کارروائی ہوگی۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ متاثرہ سپریم کورٹ اور آر بی آئی کے زیر نگرانی ایک اکاؤنٹ میں رقم منتقل کرے، اور یقین دلایا کہ تحقیقات کے بعد رقم واپس کر دی جائے گی۔
متاثرہ نے چار دن میں 22.05 لاکھ روپئے اس اکاؤنٹ میں منتقل کر دیے۔ دھوکہ بازوں نے واٹس ایپ ویڈیو کال کے ذریعے ایک جعلی عدالتی کارروائی بھی دکھائی، جسے چیف جسٹس کی کارروائی ظاہر کیا گیا۔
متاثرہ کو دھوکہ دہی کا احساس اپنے قریبی افراد سے گفتگو کے بعد ہوا۔ بعد ازاں، انہوں نے قومی ہیلپ لائن 1930 اور راچہ کنڈہ سائبر کرائم پولیس سے رجوع ہو کر شکایت درج کروائی۔
پولیس نے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے اور شہریوں کو انتباہ دیا گیا ہے کہ وہ ایسے فون کالز اور جعلی دعووں سے ہوشیار رہیں۔