Kasturba Gandhi School Protest | ناگرکرنول میں کستوربا اسکول کی طالبات کا احتجاج | ٹیچر کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ

Kasturba Gandhi School Protest

حیدرآباد: ناگرکرنول ضلع کے ناگنول علاقے میں واقع کستوربا گاندھی گرلز اسکول کی طالبات نے اپنی انگریزی ٹیچر کے خلاف Kasturba Gandhi School Protest کے تحت سخت احتجاج درج کرایا۔ طالبات کا الزام ہے کہ ٹیچر نہ صرف ان کے ساتھ سختی سے پیش آتی ہیں بلکہ ان کی نجی زندگی میں بھی مداخلت کرتی ہیں۔

طالبات نے کہا کہ مذکورہ میڈم انہیں جسمانی و ذہنی طور پر اذیت دیتی ہیں۔ ان کے مطابق، اگر کوئی طالبہ سبق یاد نہ کرے تو وہ اس کا گلا پکڑ کر اٹھا دیتی ہیں۔ مزید برآں، طالبات نے یہ بھی الزام لگایا کہ نہاتے وقت ان کی تصاویر لے کر کسی اور کو بھیجتی ہیں، جس سے انہیں شرمندگی اور خوف کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

یہ احتجاج اُس وقت شدت اختیار کر گیا جب نویں جماعت کی طالبہ یامنی نے دس روز قبل مذکورہ ٹیچر کی ہراسانی سے تنگ آ کر خودکشی کی کوشش کی۔ یامنی نے اپنی کلائی کاٹ لی تھی، تاہم وقت پر طبی امداد ملنے سے اس کی جان بچ گئی۔

دس دن گزرنے کے باوجود انتظامیہ کی جانب سے ٹیچر کے خلاف کوئی کاروائی نہ ہونے پر، طالبات نے اسکول کی کلاسوں کا بائیکاٹ کر دیا۔ تین گھنٹے سے زائد وقت تک وہ تیز دھوپ میں بغیر کھائے پئے بیٹھ کر احتجاج کرتی رہیں۔

طالبات کا مطالبہ ہے کہ جب تک انگریزی ٹیچر کو معطل نہیں کیا جاتا، وہ کلاس میں واپس نہیں جائیں گی۔ انہوں نے اسکول کے حکام اور محکمہ تعلیم سے فوری کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

اس واقعے نے تعلیمی اداروں میں طالبات کے تحفظ کے حوالے سے کئی سوالات کھڑے کر دیے ہیں۔ حکام کی جانب سے اب تک کوئی باضابطہ بیان جاری نہیں کیا گیا، لیکن عوامی دباؤ کے پیش نظر کاروائی متوقع ہے۔

Exit mobile version